سندھ: سیلاب سے 216 اموات، فصلیں برباد، 310 ارب کا نقصان ہوا
کراچی: آبادی کے لحاظ سے ملک کے دوسرے بڑے صوبے سندھ میں رواں سیزن میں ہونے والی شدید بارشوں اور سیلاب نے بڑی تباہ کاریاں پھیلائیں، اب تک 216 افراد اپنی زندگی سے محروم ہوچکے ہیں جب کہ 701 افراد زخمی ہوئے اور 15 لاکھ کچے گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔
حکومت سندھ کی مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں ہونے والی طوفانی بارشوں نے سندھ کے بنیادی انفرا اسٹرکچر کو بری طرح متاثر کیا ہے، شدید بارشوں سے بنیادی ڈھانچے، سڑکیں، پل، انڈر پاسز، سیوریج سسٹم اور سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جولائی سے اب تک 216 افراد جاں بحق اور 701 افراد زخمی ہوئے جب کہ 15 لاکھ کچے گھروں کو نقصان پہنچا جس کا تخمینہ 150 ارب روپے ہے۔
حکومت سندھ کے مطابق بارش اور سیلاب سے 27 لاکھ 53 ہزار 528 ایکڑ فصلوں کو نقصان پہنچا جب کہ 19 لاکھ 89 ہزار 868 ایکڑ پر کاشت کی گئی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں جس میں کپاس، کھجور، گنا، چاول جب کہ خریف کی سبزیوں میں مرچ اور پیاز سمیت دیگر فصلیں شامل ہیں، فصلوں کی مد میں 185 ارب روپے کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صوبے میں 2281 کلومیٹر سڑکیں متاثر ہوئیں جس کا تخمینہ 22 ارب روپے ہے تاہم کراچی کی سڑکیں شامل کرکے تخمینہ شامل کیا جائے تو یہ 50 ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔
سندھ حکومت نے اپنی رپورٹ میں موسمیاتی تغیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ بارش نوشہروفیروز میں 1542 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
حکومت سندھ کی رپورٹ کے مطابق سیلاب سے ملک کے مجموعی نقصانات کا تخمینہ 324 ارب روپے ہے جس میں صرف سندھ حکومت کا نقصانات کا تخمینہ 310 روپے تک پہنچ گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صوبے میں 310 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے لیکن اصل نقصان اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ابتدائی تخمینوں میں کراچی، حیدرآباد اور سکھر سمیت دیگر شہر شامل نہیں جس کے نقصانات کا تخمینہ شامل کیا جائے تو اس میں بہت زیادہ اضافہ ہوگا۔