سابق حکومت نے تاخیر سے معاہدہ کیا، IMF تگنی کا ناچ نچارہا، وزیر داخلہ
لاہور: وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ماضی کی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ تاخیر سے معاہدہ کیا اور ہمیں ان کے ساتھ ہر قیمت پر معاہدہ کرنا تھا، اب آئی ایم ایف ہمیں تگنی کا ناچ نچارہا ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے لاہور میں سینئر صحافی ایاز امیر کی خیریت دریافت کی اور ان پر حملہ کرنے والے ملزمان کی گرفتاری اور سخت قانونی کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔
رانا ثنااللہ کا اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نامعلوم حملہ آوروں کو ’معلوم‘ کرنے کے لیے پنجاب حکومت کے ساتھ پورا تعاون کریں گے، تنقید پر تشدد کا خود نشانہ بن چکے، ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے کی بہت کوششیں کیں، یہ قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی بڑھتی ہے، موجودہ صورت حال میں نئے انتخابات کا بھی سوچا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ تاخیر سے معاہدہ کیا، ہمیں آئی ایم ایف کے ساتھ ہر قیمت پرمعاہدہ کرنا تھا، اب ایک ارب ڈالر کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں، آئی ایم ایف ملک کو تگنی کا ناچ نچا رہا ہے، ملک دیوالیہ ہو گیا تو ملک میں افراتفری پھیلے گی۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ملک نے ماضی میں ڈیڑھ سو ارب ڈالر کا نقصان اٹھایا، ملکی معیشت اور امن و امان کی صورت حال کا حل سیاسی اتفاق رائے میں ہے، ملک کی تمام سیاسی جماعتیں ایک جگہ سرجوڑ کر بیٹھیں۔
رانا ثناء کا کہنا تھا کہ فرد واحد انتشارپھیلانے پر تلا ہوا ہے، تکبر اور غرور انسانوں کو تباہ کرتا ہے، عمران خان کسی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں، عمران خان کہتے ہیں وہ کسی کو نہیں چھوڑیں گے اورلوگوں کوگالیاں دیتے ہیں، یہ کہتے ہیں فلاں کو نہیں چھوڑوں گا، ایک انسان کی اوقات کیا ہے؟ اس قسم کی گفتگو قوم کو نقصان پہنچاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے مسائل کے حل کے لیے سب کو مل بیٹھنا ہوگا، اگر یہ کچھ کرسکتے تو چار سال میں کرچکے ہوتے، اس نے فرح گوگی اور احسن گجر کی تقدیر بدلی ہے، فرح گوگی کے سوال پر اب یہ جواب نہیں دیتے، قوم ان کا ساتھ دے گی جو ملک کو اتفاق رائے کے ساتھ آگے لے جارہے ہیں، یہ لوگ لانگ مارچ اور جلسوں کی دھمکیاں دیتے ہیں۔