شیر شاہ میں زوردار دھماکا، PTI رہنما عالمگیر خان کے والد سمیت 14 جاں بحق

کراچی: شہر قائد میں دھماکے کا افسوس ناک واقعہ رونما ہوا ہے، جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی رہنما اور ایم این اے عالمگیر خان کے والد دلاور خان سمیت 14 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ شیر شاہ پراچہ پل کے پاس ہونے والے دھماکے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔

ایم پی اے ارسلان خان نے پی ٹی آئی رہنما عالمگیر خان کے والد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔

عالمگیر خان کی والد دلاور خان کے ساتھ یادگار تصویر

شیر شاہ میں دھماکے سے جاں بحق افراد کی تعداد14 ہوگئی جب کہ نجی بینک کی عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔نجی بینک کی عمارت نالے کے اوپر قائم تھی۔
پولیس کے مطابق دھماکا شیر شاہ پراچہ چوک میں گیس پائپ لائن میں ہوا جس سے نجی بینک کی عمارت کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 13 افراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
سربراہ ٹراما سینٹر صابر میمن کا کہنا ہے کہ کراچی دھماکے میں جاں بحق ہونے والے 8 افراد کی لاشیں اور 13 زخمی اسپتال لائے گئے جس میں سے 4 زخمیوں کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے، بعد ازاں مزید 2 افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
سربراہ ٹراما سینٹر صابر میمن کا بتانا ہے کہ اسپتال لائے گئے تمام زخمیوں کے جسم کے اوپری حصے پر چوٹیں آئی ہیں۔
دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور شواہد اکٹھے کرنا شروع کردیے۔
پولیس نے دھماکے میں تخریب کاری یا دہشت گردی کے عنصر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ حادثاتی طور پر گیس پائپ لائن میں ہوا اور نجی بینک نالے پر قائم کیا گیا تھا۔

نجی ٹی وی کے مطابق کراچی کے علاقے شیر شاہ پراچہ چوک کے قریب دھماکا ہوا ہے، دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلومیٹر دُور تک سنی گئی جب کہ متعدد گاڑیاں اور دکانیں تباہ ہوگئیں اور جائے وقوعہ تباہی کا منظر پیش کررہا ہے۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، ریسکیو اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کیا جارہا ہے جب کہ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ ریسکیو کے مطابق اب تک 10 افراد اس افسوس ناک واقعے میں جان کی بازی ہار چکے ہیں۔


پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر دھماکا گیس پائپ لائن پھٹنے سے ہوا ہے، گیس پائپ لائن نالے کے نیچے سے گزر رہی تھی اور دھماکا نالے میں گیس بھرنے سے ہوا، تاہم حتمی طور پر کچھ کہنا قبل ازوقت ہے کہ دھماکا کسی تخریب کاری کا نتیجہ ہے یا حادثاتی طور پر ہوا ہے۔ ریسکیو آپریشن جاری ہے اور زخمیوں کو ریسکیو کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب سندھ رینجرز کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ سندھ رینجرز کے جوان موقع پر پہنچ گئے ہیں اور جائے حادثہ کو کارڈن آف کرلیا گیا ہے، دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہیں، زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا جارہا ہے جب کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔