الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے حلقہ بندیوں کا عمل مؤخر کردیا
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان(ای سی پی) نے وزیر اعلیٰ سندھ کی درخواست پر صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے لیے حلقہ بندیوں کا عمل مؤخر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے حوالے سے بتایا گیا کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا سے ملاقات کی اور اتفاق رائے کے ذریعے قانون سازی کے لیے 2 ہفتوں کی مہلت طلب کی۔
اس ملاقات میں سندھ سے الیکشن کمیشن کے رکن شاہ محمد جتوئی اور کمیشن کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے جبکہ بلوچستان سے کمیشن کے رکن شریک نہ ہوسکے۔
کمیشن نے درخواست پر سنجیدگی سے غور کرنے کی یقین دہانی کروائی تاہم ذرائع کے مطابق درخواست کو منظور کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ میں حلقہ بندیوں کا مرحلہ اب عملی طور پر یکم جنوری سے ہی شروع ہوسکے گا۔
یہ پیشرفت گورنر سندھ عمران اسماعیل کی جانب سے سندھ لوکل گورنمنٹ بل کی منظوری دینے سے انکار اور اسے نظر ثانی کے لیے واپس سندھ اسمبلی کو بھیجنے کے بعد ہوئی۔ گورنر سندھ نے ایک نجی نیوز چینل پر بل واپس سندھ اسمبلی کو بھیجنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بل ایک بے اختیار نظام بنانے کے لیے تھا جو ایک ڈمی میئر کے ذریعے چلایا جاتا۔
تاہم اب وزیر اعلیٰ سندھ کی درخواست کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ سندھ حکومت بل میں ترامیم کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ اسے سب کے لیے قابل قبول بنایا جاسکے۔
دوسری جانب بلوچستان سے کمیشن کے رکن کی غیر موجودگی کے باعث کمیشن نے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے بیرونی فنڈنگ کیس پر اپنے ڈائریکٹر جنرل (لا) کی بریفنگ بھی ملتوی کردی۔
باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کمیشن نے بلدیاتی انتخابات، گھر گھر جاکر ووٹرز کی تصدیق اور دیگر جاری سرگرمیوں پر تو بات چیت لیکن بیرونی فنڈنگ کیس پر بریفنگ ملتوی کردی۔
الیکشن کمیشن کو اپنی اسکروٹنی کمیٹی کی جانب سے جمع شدہ رپورٹ پر غور کرنا تھا اور کمیٹی کے سربراہ، ڈائریکٹر جنرل (لاء) نے کمیشن کو بریفنگ دینی تھی۔
ایک عہدے دار کے مطابق یہ ملاقات ممکنہ طور پر اگلے 2 دنوں میں ہوجائے گی۔