ملکی معاشی اشاریے اور زرِمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیرِاعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معاشی اشاریے اور زرِمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں۔
عمران خان نے اسلام آباد میں میکرو اکنامک مشاورتی گروپ کے اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں مشیر خزانہ شوکت ترین، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، معاونِ خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو موجودہ ملکی معاشی و اقتصادی صورت حال، میکرو اکنامک اشاریوں میں بتدریج بہتری، ملکی معیشت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی اور عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باوجود معاشی ترقی کی شرح کو بڑھانے اور پائیدار بنانے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے اختتام پر پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح میں پچھلے سال کی نسبت ایک فیصد مزید اضافے کا امکان ہے، ملکی زرِمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں، توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی بدولت گردشی قرضوں میں کمی واقع ہوئی ہے، ریونیو میں 35 فیصد اضافہ، جس میں صرف ٹیکس کی مد میں ہی 32 فیصد اضافہ، برآمدات میں اضافہ، بڑے پیمانے کی صنعت کی پیداوار اور ویلیو ایڈیشن میں اضافہ خوش آئند ہے۔
عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں متوقع کمی کی وجہ سے عوام تک ریلیف پہنچانے میں معاونت پر بھی بریفنگ دی گئی۔
وزیرِاعظم نے معاشی مشاورتی گروپ کے اراکین کی تجاویز کا خیر مقدم کیا اور معاشی ریلیف کو عوام تک جلد پہنچانے کے اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے معاشی اشاریے اور زرِمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں، حکومت نے ناصرف گزشتہ حکومت کے وراثت میں چھوڑے ہوئے معاشی بحرانوں بلکہ کورونا وبا سے پیدا ہونے والی معاشی مشکلات کا بہترین طریقے سے مقابلہ کیا. اب معیشت پائیدار ترقی کی طرف گامزن ہے، بڑے پیمانے کی صنعت کی پیداوار، ویلیو ایڈیشن، ریونیو اور برآمدات میں اضافہ واضح کرتا ہے کہ حکومتی معاشی پالیسیاں صحیح سمت میں جارہی ہیں، رواں مالی سال کے اختتام پر معاشی ترقی گذشتہ مالی سال سے بھی زیادہ ہونے کی امید ہے۔