امریکا کو داعش، القاعدہ کے حملوں کے خدشات لاحق
واشنگٹن: امریکا کے دفاعی پالیسی کے انڈر سیکریٹری کولن کوہل نے خبردار کیا ہے کہ داعش آئندہ 6 ماہ میں امریکا کے خلاف حملہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرسکتے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کانگریس میں بریفنگ دیتے ہوئے امریکا کے وزیر برائے دفاع کے انڈر سیکریٹری برائے ڈیفنس پالیسی کولن کوہل نے جہاں ارکان کو تسلی دی کہ داعش یا القاعدہ ابھی امریکا پر حملہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، وہیں خبردار بھی کیا کہ داعش اگلے 6 ماہ میں یہ صلاحیت حاصل کرسکتے ہیں۔
انڈر سیکریٹری کولن کوہل نے مزید کہا کہ داعش اور القاعدہ امریکا سمیت دیگر ممالک میں دہشت گردی کی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وہ اپنے ارادوں میں فوری تو کامیاب نہیں ہوسکتے لیکن آئندہ 6 سے 12 ماہ میں وہ حملہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرلیں گے۔
کولن کوہل نے داعش کو القاعدہ سے زیادہ بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ داعش تیزی سے منظم ہورہی ہے، عراق اور شام کے مقابلے میں افغانستان کے داعش جنگجوؤں سے زیادہ خطرہ ہے، تاہم ابھی جائزہ لے رہے ہیں کہ طالبان داعش کے خطرے پر قابو پاسکتے ہیں یا نہیں۔
امریکا کے انڈر سیکریٹری برائے دفاعی پالیسی نے افغانستان سے فوجی انخلا کے صدر جوبائیڈن کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے افغان سرزمین کو امریکا کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی انٹیلی جنس نے خبردار کیا تھا کہ اگلے ایک سال میں القاعدہ امریکا پر حملہ کرسکتی ہے جب کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس جنرل مارک ملی نے بھی گزشتہ ماہ دعویٰ کیا تھا کہ القاعدہ آئندہ ایک سال میں امریکا پر حملہ کرسکتی ہے۔