نئی افغان حکومت سے تعلقات ملکی مفاد کے تحت قائم کریں گے: امریکا
واشنگٹن: امریکا کے وزیر خارجہ انتونی بلنکن کا کہنا ہے کہ امریکا نے کابل میں سفارتی مشن معطل کردیا، نئی افغان حکومت سے تعلقات امریکی مفاد سامنے رکھ کر قائم کریں گے، دہشت گردی کے شدید خطرات کے باوجود شہری انخلا مکمل کیا گیا۔
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے کابل سے امریکی انخلا کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ انخلا امریکا کی تاریخ کا سب سے مشکل عمل تھا، 100 سے 200 امریکی تاحال افغانستان میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے کابل میں اپنا سفارتی مشن معطل کردیا، لیکن اسے دوحہ منتقل کردیا گیا ہے، ہم طالبان سے شہریوں کی محفوظ منتقلی کے وعدے کی پاسداری کروائیں گے۔
انتونی بلنکن نے کہا کہ اب افغانستان میں ملٹری مشن ختم اور سفارتی مشن کا آغاز ہوچکا، قطر اور ترکی کی خدمات کو سراہتے ہیں اور خطے میں دہشت گردی پر گہری نظر رکھیں گے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل میکنزی نے انخلا کے آپریشن کو تاریخی کامیابی قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا جو شہری رہ گئے ہیں انہیں افغانستان سے نکالا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا انخلا کے مکمل ہونے کا عمل خفیہ رکھا گیا تھا، طالبان نے آخری وقت میں انخلا میں مکمل تعاون کیا، کابل سے ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد کو نکالا۔