پشاور کے تاریخی پارک کے دروازے ٹاک ٹاکرز پر بند
پشاور کے تحصیل گورگٹھری پارک میں بغیر اجازت ویڈیو پرپابندی عائد کر دی گئی۔
ڈائریکٹر محکمہ آرکیالوجی کے مطابق، میوزیم اور کسی بھی آثار قدیمہ کی ویڈیو یا ٹک ٹاک بنانے کے لئے فیس وصول کی جائے گی۔ یہ فیصلہ تاریخی مقامات کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ کچھ روز قبل ٹک ٹاکرز نے آثار قدیمہ کو نقصان پہنچایا تھا۔ غفلت برتنے پر ہم نے اپنے اہلکار کو معطل کردیا۔
اس سے پہلے پنجاب حکومت نے ٹک ٹاکرز اور یوٹیوبرز کی صوبے بھر کے تمام پارکس میں ویڈیوز بنانے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیاتھا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹک ٹاکرز اور یوٹیوبرز پارکس میں کسی قسم کی ویڈیو نہیں بنا سکیں گے۔ پارکس میں صرف نیشنل میڈیا کو ویڈیو بنانے کی اجازت دی جائے گی۔ فیصلے کی ھتمی منظوری وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار دیں گے۔
رپوٹ کے مطابق سوشل میڈیا کیلئے ویڈیوز بنانے کے لیے پہلے اجازت نامے کی درخواست اور اسکپرٹ پارک انتظامیہ کو جمع کروانا ہوگا۔
خیال رہے کہ 14 اگست کے روز چار سو سے زائد افراد پر مشتمل ایک ہجوم نے اس وقت خاتون پر حملہ کردیا تھا جب وہ اپنے یوٹیوب چینل کے لیے ویڈیو بنا رہی تھیں۔
یہ ویڈیوز سامنے آنے کے بعد لاہور پولیس نے متاثرہ لڑکی کی درخواست پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے اپنی تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا