آتشزدگی کے واقعے میں فارنسک سائنس کی معتبر شخصیت ڈاکٹر فرحت سمیت 5 افراد جاں بحق
کراچی: شہر قائد میں ایک گھر میں آتش زدگی کا انتہائی افسوس ناک واقعہ رونما ہوا ہے، جس میں فارنسک سائنس کی بڑی شخصیت ڈاکٹر فرحت مرزا سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق آتش زدگی کا واقعہ محمدعلی سوسائٹی میراں شاہ روڈ پرپیش آیا جہاں ایک گھر میں آگ لگنے سے 2 خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے جن کی شناخت 80 سالہ سلطان مرزا، 72 سالہ شازیہ مرزا، 78 سالہ صبیحہ مرزا، 60 سالہ ڈاکٹر فرحت مرزا اور 45 سالہ اکبر کے نام سے ہوئی۔
پولیس کا بتانا ہے کہ گھر میں 7 افراد موجود تھے جن میں سے 5 افراد گھر میں دھواں بھرنے کے باعث بے ہوش ہوگئے تھے، پانچوں افراد کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جو جانبر نہ ہوسکے۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ڈاکٹر فرحت مرزا جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں پروفیسر تھے۔ اُن کی وفات سے ناصرف فارنسک سائنس کے طلبا قابل ترین اُستاد سے محروم ہوگئے بلکہ ملک نے فارنسک سائنس کی دُنیا کی ایک معتبر و مستند شخصیت کو بھی کھودیا ہے۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ گھر میں آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی اور تین فائر ٹینڈر کی مدد سے آگ پر قابو پایا گیا جب کہ آگ بجھانے کے دوران فائر فائٹر صادق حسین زخمی بھی ہوا۔
ریسکیو حکام کے مطابق آگ کی شدت زیادہ تھی جس کے باعث لوگوں کو نکالنے میں دشواری ہوئی، گھر کے اندر جانے کا راستہ نہیں تھا اس لیے اہلکار جنگلہ توڑ کر گھر میں داخل ہوئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے آتش زدگی کے واقعے میں اہل خانہ سمیت ڈاکٹر فرحت مرزا کے انتقال پر گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مُراد علی شاہ نے مرحوم پروفیسر ڈاکٹر فرحت کی مغفرت اور اہل خانہ کے لیے صبر کی دعا کی۔