شمالی وزیرستان، دہشت گردوں کے ساتھ لڑائی میں پاک فوج کا جوان شہید
شمالی وزیرستان: شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ساتھ لڑائی میں پاک فوج کے ایک بہادر جوان نے جام شہادت نوش کیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان کے علاقے گھریوں میں چیک پوسٹ پر فائرنگ کی۔ اس فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں 37 سالہ نائیک غلام مصطفیٰ شہید ہوگیا۔ شہید غلام مصطفیٰ کا تعلق مظفر آباد سے ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔
خیال رہے کہ 17 جولائی کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہا تھا کہ پاک افغان سرحد پر تمام غیر قانونی کراسنگ پوائنٹس سیل کردیے گئے ہیں جب کہ سرحد پر باقاعدہ طور پر فوجی دستے تعینات کردیے گئے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر بابر افتخار نے کہا تھا کہ پاک فوج کے ریگولر دستے پاک افغان سرحد پر پٹرولنگ کررہے ہیں اور بارڈر پر غیر قانونی کراسنگ پوائنٹس کو سیل کردیا گیا ہے۔ دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی کڑیاں افغانستان سے ملتی ہیں کیونکہ افغانستان کی حالیہ صورت حال کے باعث وہاں پر دہشت گرد شدید دبائو میں ہیں۔ یکم مئی 2021 کے بعد 167 دہشت گردی کے حملوں کی اطلاعات پر پاک فوج نے معلومات (آئی بی او) کی بنیاد پر 7 ہزار سے زیادہ آپریشنز کیے ہیں جن میں مختلف علاقوں کی تلاشی سمیت دیگر کارروائیاں شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ ہم افغانستان میں امن عمل کے ضامن نہیں ہیں کیونکہ افغانستان کے شراکت دار ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ پاکستان میں امن و امان افغانستان کے امن سے منسلک ہے۔ ہم باریک بینی سے علاقائی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں اور افغان امن عمل میں مخلصانہ کردار ادا کررہے ہیں۔ ہم افغانستان میں امن و امان کی بحالی کے لیے تمام شراکت داروں کے مابین مذاکرات کے عمل کے لیے ہم نے ہر طرح کے ممکنہ اقدامات کیے ہیں۔