مزارات تاریخی ورثہ، ان مقامات کی بحالی و تحفظ انتہائی اہم ہے: وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک بھر میں مزارات ہمارا تاریخی ورثہ ہیں، درباروں کے اطراف میں واقع اراضی کو مناسب طریقے سے استعمال میں لانے کے لیے جامع پلان تشکیل دیا جائے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اپنی زیر صدارت حضرت داتا گنج بخش کے مزار کے جامع ڈیولپمنٹ و مینجمنٹ منصوبے، لاہور کی تاریخی بادشاہی مسجد اور پنجاب میں دیگر مزارات کے تحفظ اور بحالی و آرائش کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیرِاعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، صوبائی وزیر اوقاف پیر سید سعید الحسن، صوبائی وزیرِ خزانہ ہاشم جوان بخت، معاون خصوصی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیف سیکریٹری پنجاب و دیگر سینئر حکام وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب بھی اجلاس میں موجود تھے۔
وزیرِاعظم کو لاہور کے تاریخی و مذہبی مقامات حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری کے مزار اور بادشاہی مسجد کے تحفظ اور بحالی و آرائش کے حوالے سے منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ داتا دربار کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس منصوبے میں دربار میں زائرین کی سہولت، دربار کے اطراف میں انفرا اسٹرکچر کی بہتری اور زائرین کو بہتر سہولتوں کی فراہمی کے ساتھ اس مقام کو مذہبی سیاحت کا مرکز بنانے اور دینی تعلیم کا مرکز بنانے کے حوالے سے منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت دربار داتا گنج بخش کو ایک ویلفیئر مرکز میں ڈھالا جائے گا، جہاں مستحق زائرین کو کھانے، رہائش کی سہولتیں، ان کی تعلیم کے انتظام کے ساتھ دربار کے بہتر انتظام کو بھی یقینی بنایا جائے گا، تاکہ زائرین کی پارکنگ، لنگر اور دیگر سہولتوں کو بہتر بنایا جاسکے۔
بادشاہی مسجد کے تحفظ و آرائش کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس منصوبے میں تبرک گیلری، قرآن ہال، صحن کی بہتری اور نمازیوں کے لیے سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا۔ وزیرِاعظم عمران خان کو پنجاب میں دیگر مزارات کی بحالی و تحفظ کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک بھر میں واقع مزارات ہمارا تاریخی ورثہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی سیاحت کے فروغ کے حوالے سے ان مقامات کی بحالی و تحفظ انتہائی اہم ہے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ درباروں کے اطراف میں واقع اراضی کو مناسب طریقے سے بروئے کار لانے کے حوالے سے جامع پلان تشکیل دیا جائے تاکہ اس سرکاری اراضی کو ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کے لئےاستعمال میں لایا جاسکے۔