افغان صدر نے وزیر دفاع، وزیر داخلہ اور آرمی چیف کو ہٹادیا
کابل: افغانستان کے صدر اشرف غنی نے آرمی چيف، وزير دفاع اور وزير داخلہ کو عہدوں سے فارغ کردیا ہے۔
افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان میں تشدد کی نئی لہر کے باعث افغان صدر نے وزیر داخلہ، وزیر دفاع اور آرمی چیف کو عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔
جنرل ولی محمد احمد زئی نئے چیف آف آرمی اسٹاف اور اسد اللہ خالد کی جگہ بسم اللہ خان نگراں وزير دفاع مقرر کردیے گئے، ملاعبدالغنی برادر کا کہنا ہے ہم امن مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، حقیقی اسلامی نظام کا نفاذ امن اور خوش حالی کا ضامن ہے۔
اس سے قبل امریکا نے اپریل میں اعلان کیا تھا کہ نیٹو افواج 11 ستمبر تک افغانستان سے مکمل فوجی انخلا کرلیں گی، تاہم انخلا سے پہلے ہی افغانستان کے کئی اضلاع میں بڑے پيمانے پر افغان فوجيوں کے ہتھيار ڈالنے کی اطلاعات آرہی ہيں۔
یاد رہے امریکی فوج کے انخلا سے قبل افغان حکومت 30 اضلاع پر اپنا کنٹرول کھوچکی جب کہ ان علاقوں میں طالبان کی رٹ قائم ہورہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ 34 میں سے 28 صوبوں میں افغان سیکیورٹی فورسز طالبان کے ساتھ لڑرہی ہیں جب کہ جمعہ کو صوبہ فریاب میں طالبان کی جانب سے قبضہ کیے گئے ضلع کو واپس لینے کے لیے ہونے والی لڑائی کے دوران افغان اسپیشل فورسز کے 24 اہلکار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔