پھلوں کا بادشاہ آم

یاور عباس

با ادب ، با ملاحضہ ، ہوشیار، پھلوں کے بادشاہ آم مارکیٹ میں تشریف لاچکے ہیں۔ فروٹ منڈی میں آم کا راج ہے۔ کیا بچے کیا بڑے اور کیا بوڑھے، آم تو سب ہی شوق سے کھاتے ہیں۔ آم کو پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے کیونکہ یہ نا صرف اپنے ذائقے میں لاجواب ہے بلکہ اس کے کھانے کے فوائد اتنے ہیں کہ ان کو گننا بھی مشکل ہے۔ آیئے آپ کو آموں کی دنیا میں لئے چلتے ہیں۔

کراچی کی فروٹ منڈی میں پھلوں کے بادشاہ نے اپنی آمد کے ساتھ ہی دھوم مچادی ہے۔ پوری منڈی سندھڑی، سرولی اور لنگڑے کی خوشبوئوں سے مہک رہی ہے منڈی کے باہر آموں سے لدے ٹرکوں کی قطاریں ہیں۔ آم اتنی تعداد میں فروٹ منڈی میں پہنچ چکے ہیں کہ پیٹیوں کے پہاڑ بن گئے ہیں، مگر یہ پہاڑ جس تیزی سے بن رہے ہیں اتنی ہی تیزی سے ختم ہورہے ہیں۔ ماشہ خور بولی لگانا شروع کرتے ہیں اورسودے بننا شروع ہوجاتے ہیں۔ بادشاہ سلامت کی فروخت کا حجم اتنا زیادہے کہ خریدو فروخت کا انداز بھی دیگرپھلوں سے بدل جاتا ہے۔ سودے اتنے بڑے بڑے ہورہے ہیں کے رقم کا لین دین رومالوں میں چھپا کر کیا جارہا ہے۔

ماشہ خوروں کا کہنا ہے سندھڑی، سرولی، لنگڑا سب آچکے ہیں۔ مئی جون میں آم کہتا ہے مجھے درخت سے توڑو ورنہ میں زمین پر جا گروں گا۔ سیزن کے آغاز میں آنے والے تمام آم ہی کراچی کی فروٹ منڈی میں موجود ہیں مگر قیمت سب سے زیادہ سندھڑی کی ہے جس کا سبب بیرون ملک سندھڑی کی پسندیدگی ہے۔ سندھڑی کی دس کلو کی پیٹی 700 روپے میں فروخت ہورہی ہے یعنی منڈی میں سندھڑی کی قیمت 70 سے 75 روپے کلو تک ہے۔ سندھڑی کم میٹھا ہونے کے باوجود سب سے زیادہ مہنگا بکتا ہے کیونکہ سندھڑی ایکسپورٹ ہورہا ہے۔

سندھڑی اور چونسا پاکستان کے وہ آم ہیں جن کا دنیا میں کوئی ثانی نہیں ہے۔ بین الاقوامی منڈیوں میں سندھڑی کے اترتے ہی بھارت سمیت دنیا بھر کے آموں کا کام ٹھنڈا پڑجاتا ہے جب پاکستان کا آم دنیا میں پھیلتا ہے تو لوگ دنیا کے مختلف ممالک کے آم سائیڈ میں رکھ دیتے ہیں۔

سندھڑی دھوم مچارہا ہے، سرولی منڈی کو مہکا رہا ہے، لنگڑا بھی تیز بھاگ رہا ہے مگر پھر بھی منڈی میں ایک کمی سی ہے اور وہ کمی پنجاب کے چونسے کی آمد پر ہی پوری ہوگی۔ منڈی میں پھلوں کا بادشاہ کیا آیا دیگر پھلوں کا کاروبار ہی ٹھنڈا ہوگیا ہے۔ بیو پاری کہتے ہیں رمضان میں سات ہزار میں بکنے والی کیلے کی پیٹی آم کے آتے ہی تین ہزار پر آچکی ہے، لیکن کوئی خریدار نہیں ہے۔

جب آم آتا ہے تو سب پر چھا جاتا ہے، بیوپاریوں کے مطابق رمضان کے آخر میں منڈی میں انٹری دینے والا آم اگست کے اختتام تک عوام کا منہ میٹھا کرتا رہے گا ۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔