رمضان میں قرآن پڑھنے کی فضیلت
قرآن مجید دنیا کی وہ واحد کتاب ہے جس کا چودہ سو سال سے لے کر اب تک ایک بھی حروف تبدیل نہیں ہو سکا کیونکہ اس کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالی نے خود لیا ہوا ہے اور یہ دنیا کی وہ واحد کتاب ہے کہ جس کے ایک ایک لفظ پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں۔
جس کتاب کی عام دنوں میں اتنی اہمیت اور فضیلت ہے تو رمضان مبارک میں اس کی کتنی اہمیت اور فضیلت ہوگی "حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں”
” جس نے کتاب اللہ کا ایک حروف پڑا اس کے لئے اس کے حوض ایک نیکی ہے اور ایک نیکی کا ثواب دس گنا ہوتا ہے میں نہیں کہتا الم ایک حرف ہے بلکہ الف ایک حرف، لام ایک اور میم ایک حرف ہے ” تلاوت قرآن افضل ترین عبادات میں سے ہے” حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "”میری امت کی سب سے افضل عبادت تلاوت قرآن ہے "یہ عظیم کتاب جس کی تلاوت کی بے پناہ فضیلت ہے۔ رمضان مبارک کے بابرکت مہینے میں نازل ہوا۔ اس لحاظ سے قرآن کا اور رمضان کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ رمضان المبارک میں قرآن مجید کی تلاوت کرنے والا گویا اس کے تعلق کو مضبوط کرتا ہے۔
"حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بہت سی احادیث مبارکہ سے اس بات کی دلیل ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک میں قرآن کی تلاوت فرماتےاور جبرائیل علیہ السلام کو سناتے۔ "حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے”۔”حضرت جبرائیل علیہ السلام رمضان کی ہر رات میں آپ صلی االلہ علیہ وسلم سے ملاقات کرتے اور آپ صلی االلہ علیہ وسلم کے ساتھ قرآن کا دورہ کرتے” بروزے قیامت تلاوت قرآن کا اہتمام کرنے والے اور اس کے معنی سمجھنے والوں کو شفاعت خود قرآن مجید فرمائے گا”
"حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا”۔” قیامت کے دن روزہ اور قرآن دونوں بندے کے لئے شفاعت کریں گے” "روزہ کہے گا اے میرے رب میں میں نے اس شخص کو دن کے وقت کھانے پینے اور دوسرے نفسانی خواہشات سے روکے رکھا۔
پس تو اس شخص کے متعلق شفاعت قبول فرما””قرآن کہے گا اے میرے رب میں نے اس شخص کو رات کے وقت جگائے رکھا پس اس کے متعلق میری شفاعت قبول فرما”” آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان دونوں کی شفاعت قبول کی جائے گی”” لہٰذا ہمیں چاہیے کہ رمضان مبارک میں روزے رکھ کر اور قرآن مجید کی تلاوت کر کے ان کے تعلق کو مضبوط کیا جائے کیونکہ روزہ رمضان میں فرض ہوا اور قرآن مجید بھی رمضان میں نازل ہوا لہٰذا ان تینوں چیزوں کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے اور ہمیں ان کا اہتمام کرکے ان کے تعلق کو اور مضبوط کرنا چاہئے۔