نظام ہضم کا متاثر ہونا کورونا کی علامت ہوسکتا ہے
ٹائمز آف انڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے نہایت تباہ کن اثرات نظام ہضم پر بھی مرتب ہوتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کا شکار ہونے والے 53 فیصد مریضوں میں نظام ہضم کی کم ازکم ایک علامت وبا کے دوران سامنے آتی ہے۔غیر ملکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس پھیپھڑوں اور دل سمیت انسانی جسم کے تمام اہم اعضا پر نہایت خطرناک اثرات مرتب کرتا ہے۔ماہرین کے مطابق بیماری کی ابتدا میں چند لوگ بھوک کی کمی اور کھانے سے عدم رغبت کا اظہار کرتے ہیں جب کہ بعض بے چینی، تھکاوٹ اور بھوک نہ لگنے جیسی صورتحال کا شکار بھی ہوتے ہیں۔
عالمی ماہرین نے اس ضمن میں خبردار کیا ہے کہ متاثرہ شخص کا وزن بھی غیر ارادی طور پر کم ہونے لگتا ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس نظام ہضم کو بہت بری طرح متاثر کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اب غیر معمولی طور پر بھوک کا نہ لگنا عالمی وبا کی اہم علامت سمجھا جانے لگا ہے۔اخبار نے عالمی تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ کورونا وائرس کے مرتب ہونے والے منفی اثرات کا تجربہ مریض کو کافی عرصے بعد تک ہوتا ہے۔