کشمور میں زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کے سنسنی خیز انکشافات
کشمور/ کراچی: کشمور میں زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون نے ملزمان کے بارے میں سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔
خاتون کے مطابق نوکری کا جھانسہ دینے والے شخص نے اپنا تعلق سیکیورٹی ادارے سے بتایا اور 40 سے 50 ہزار روپے ماہانہ نوکری کا جھانسہ دے کر جناح اسپتال کراچی سے کشمور لے گیا، جہاں اسے اور بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کے مطابق خاتون نے زیادتی کی تفصیلات کشمور کے تھانے میں 10 نومبر کو درج کرائی تھیں اور بتایا تھا کہ ملزمان نے 4 سالہ بچی علیشا کو اپنے قبضے میں رکھ کر اسے اس شرط پر رہا کیا کہ وہ کراچی سے ایک خاتون کو بہلا پھسلا کر اپنے ساتھ لائے گی، جس پر اے ایس آئی محمد بخش ابڑو نے اپنی بیٹی سے مدد لی۔
متاثرہ خاتون نے پولیس اہلکار کی تعریف کی، تاہم مطالبہ کیا کہ ملزموں کو گرفتار کر کے سخت سزادی جائے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو ہدایت کی ہے کہ ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے اور متاثرہ بچی اور ماں کا علاج بھی سرکاری خرچ پر کیا جائے۔
علاوہ ازیں خاتون کو کراچی سے کشمور لے جاکر زیادتی کا نشانہ بنانے جانے کے اس واقعے کے خلاف کشمور میں سیاسی اور سماجی تنظیموں کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔