سندھ حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر جزیروں پر کوئی کام نہیں ہوگا، اٹارنی جنرل
کراچی: عدالت عالیہ کو اٹارنی جنرل خالد جاوید نے یقین دلایا ہے کہ سندھ حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر کراچی کے قریب جزیروں پر کوئی تعمیراتی کام نہیں ہوگا۔
سندھ ہائی کورٹ میں سندھ کے جزیروں کا انتظام وفاق کو دینے سے متعلق آرڈیننس کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ سمندر میں 12 ناٹیکل میل کے بعد وفاقی حدود شروع ہوتی ہے، تعمیراتی کام سے مینگروز کو بری طرح نقصان پہنچے گا۔
اٹارنی جنرل خالد جاوید نے کہا کہ سندھ اسمبلی نے آرڈیننس کے خلاف قرارداد منظور کی، ہم اس کا احترام کرتے ہیں، وفاقی حکومت قانون سے ماورا کوئی کام نہیں کررہی، فوری طور پر کوئی تعمیراتی کام شروع نہیں ہورہا، ماحولیات اور مینگروز کا معاملہ اہم ہے اور ہم اسے دیکھ رہے ہیں، مینگروز سمیت ماحولیات کا تحفظ کیا جائے گا۔
خالد جاوید نے بتایا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت سے رابطے میں ہے اور باہمی تعاون سے ہی کام ہوگا، جو کام بھی ہوگا صوبائی حکومت کو اعتماد میں لے کر کریں گے، سندھ حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی تعمیراتی کام نہیں ہوگا۔
سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شہریار مہر نے کہا کہ صوبائی حکومت کو کسی کام کے سلسلے میں اعتماد میں نہیں لیا جارہا۔ عدالت نے نئی درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں قانونی نکات پر دلائل کی تیاری کی ہدایت کی اور سماعت 13 نومبر تک ملتوی کردی۔