آئین اور قانون کی رہنمائی میں منتخب حکومت کی مدد جاری رکھیں گے، آرمی چیف
کاکول: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ آئین اور قانون کی رہنمائی میں منتخب حکومت کی مدد جاری رکھیں گے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سپاہ گری مشکل راستہ ہے، جس پر چلنا آسان نہیں ہے، اِس راستے میں اپنے آپ کو وقف کرنا پڑتا ہے اور آپ کو ڈیلیور کرنا پڑتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے امن کے لیے بھاری قیمت ادا کی ہے، امن قائم رکھنے کے لیے لہو سے اس کی حفاظت یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک کی طرح پاکستان کو جنگ، دہشت گردی اور معاشی شکنجے کا سامنا کرنا پڑا، دُنیا کے بہت سے ممالک اِن مشکلات کا سامنا نہ کر سکے اور بکھر گئے، پاکستان نے ان تمام سازشوں اور مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ اب وقت ہے کہ متحد ہوکر پاکستان کو خوش حالی اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں، قائد کے وژن کے مطابق پاکستان نے علاقائی اور عالمی امن کے لیے بھرپور کوششیں کیں، یہ ایک مشکل سفر تھا لیکن اطمینان یہ ہے کہ آج ہمارے ادارے مضبوط ہورہے ہیں، آج ہمارے ادارے مِل کر پاکستان کی خدمت سرانجام دے رہے ہیں۔
جنرل باجوہ نے کہا کہ دُشمن جو ہماری تباہی کا منصوبہ بنائے بیٹھے تھے، مایوسی سے ہماری کامیابیوں کو دیکھ رہے ہیں، ہمارے دشمن کی مایوسی میں پاکستان کو 24/7ہائبرڈ وار کا سامنا ہے، اس ہائبرڈ وار کا ہدف عوام ہیں اور میدانِ جنگ انسانی ذہن ہیں، ہر سطح پر قومی قیادت ہائبرڈ وار کا ہدف ہے۔
پاس ہونے والے کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ آپ کو بحیثیت ینگ لیڈرز پہلے دِن سے اِس چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا، آپ کو مایوسی کے اس ماحول سے اُمید کی کِرن بننا ہے، آپ کو اپنے جوانوں کو بھی اِس پروپیگنڈے سے محفوظ رکھنا ہوگا، اُصولوں اور روایات پر عمل پیرا ہوکر ہی آپ اِس ہائبرڈ وار کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔
پاک فوج کے سپہ سالار کا کہنا تھا کہ ہائبرڈ وار کا مقصد پاکستان میں اُمید کی فضا کو ٹھیس پہنچانا ہے، ہائبرڈ وار کا مقصد اِس مفروضے کو تقویت دینا ہے یہاں کچھ بھی اچھا نہیں ہوسکتا، لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ یہاں سب کچھ اچھا ہو گا۔
آرمی چیف نے کہا کہ ذات پات، مذہب اور لسانیت سے برتر ہم سب پاکستان کے سپاہی ہیں، اتحاد ہماری قوت اور ان شاء اللہ ہم سب متحد ہیں، پاکستانی قوم نے ہمیشہ چیلنجز کو کامیابیوں میں تبدیل کیا ہے، ان شاء اللہ اب بھی چیلنجز کو کامیابیوں میں تبدیل کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بحیثیت قوم ہمیں حالات کا ادراک ہے اور ہم درست سِمت جارہے ہیں، عوام، دستور، دستوری روایات، سب سے بڑھ کر وطن سے عہد وفا ہماری اصل مضبوطی اور طاقت ہے، آئین پاکستان اور قومی مفادات تمام معاملات میں ہمارے رہنما ہیں، آج پاکستان دفاعی حوالے سے ایک مضبوط پاکستان ہے، ہم آئین اور قانون کی رہنمائی میں منتخب حکومت کی مدد جاری رکھیں گے۔
پاک فوج کے سپہ سالار نے کہا، میری دُعا ہے کہ پاکستان ایک خوش حال، مستحکم اور متعین مقام پر پہنچے، ایک ایسا پاکستان جہاں نہ صرف مسلمان بلکہ اقلیتیں بھی اپنے حقیقی تصور ریاست کو دیکھ سکیں، ہم منزل کے قریب پہنچ چکے ہیں تاہم ہمیں احتیاط کا دامن تھامے رکھنا ہے۔