نہال اور بیٹوں کی ضمانت منظور: ہمارے خلاف سازش کی گئی، لیگی رہنما
کراچی: نہال ہاشمی، ان کے بیٹوں بیرسٹر نصیر ہاشمی اور فہیم ہاشمی کی ضمانت منظور کرلی گئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق پولیس اہل کاروں سے جھگڑنے، ان پر تشدد کرنے اور مغلظات بکنے کے الزامات میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی اور ان کے دو بیٹوں کو جوڈیشل مجسٹریٹ حسیب شاہ کے روبرو پیش کیا گیا، پولیس نے عدالت سے ملزمان کے ریمانڈ کی استدعا کی۔
نہال ہاشمی کے وکلا کا کہنا تھا کہ نہال ہاشمی کے خلاف سیاسی بنیاد پر مقدمہ بنایا گیا ہے، ہمیں پولیس کی جانب سے پیش کردہ 167ریمانڈ درخواست پر فیصلہ نہیں چاہیے، نہال ہاشمی اور ان کے بیٹوں کو زیر دفعہ 63 کے تحت مقدمہ سے خارج کیا جائے۔
عدالت نے پولیس کی جانب سے ملزمان کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے نہال ہاشمی، بیٹے بیرسٹر نصیر ہاشمی اور فہیم ہاشمی کی درخواست ضمانت مںظور کرلی، ملزمان کی ضمانت 20 ہزار روپے کے ذاتی مچلکوں کے عوض منظور کی گئی۔
عدالت سے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات کا واقعہ ہمارے خلاف سازش ہے، میں اپنی جماعت کا وفادار رہوں گا، پولیس نے اصل واقعے کی فوٹیج غائب کردی، پولیس کی جانب سے شواہد کو جان بوجھ کر مٹایا جارہا ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پولیس نے تھانے کے اندر تکرار کی فوٹیج جاری کی، جب کہ بیٹے کے موبائل سے بنائی گئی ویڈیو میں صاف ظاہر ہورہا تھا کہ میرے بیٹوں کو پولیس سے الجھنے پر اکسایا گیا، بیٹا والدہ سے بدتمیزی سے روک رہا ہے، جھگڑے کے بعد پولیس نے نہال ہاشمی کے بیٹوں کی جانب سے بنائی گئی فوٹیج کا موبائل توڑ دیا تھا۔ اصل واقعے کی فوٹیج کو منظر عام پر لایا جائے اور واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ نہال ہاشمی اور دو بیٹوں پر پولیس کے کام میں مداخلت کا الزام ہے، پولیس اہلکار کو زدوکوب کرنے کا مقدمہ سعود آباد تھانے میں درج ہے۔