کورونا وبا: وزیراعظم کے فیصلوں کی عالمی سطح پر پذیرائی اور پیروی!
اسلام آباد: عالمی ادارے آکسفیم کا کہنا ہے کہ کورونا کے دوران وبا سے زیادہ لوگوں کے بھوک سے مرنے کا خدشہ ہے، ادارے کے اس موقف نے وزیراعظم عمران خان کے لاک ڈاؤن نہ کرنے کے موقف کو بھی درست ثابت کردیا۔
وزیراعظم عمران خان نے 17 مارچ کو ہی قوم سے اپنے خطاب میں واضح کیا تھا اگر کورونا کے باعث پاکستان میں مکمل لاک ڈاؤن کیا جاتا ہے تو کورونا سے زیادہ لوگ بھوک سے مر جائیں گے۔
اُن کے اس موقف کو اس وقت حزب اختلاف کی جماعتوں نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور لاک ڈاؤن ناگزیز قرار دیا، لیکن اب عالمی ادارے کی تحقیق نے وزیراعظم پاکستان کے موقف کو درست ثابت کردیا۔ وزیراعظم پاکستان کے بروقت اقدامات کے باعث پاکستان ہنگر ہاٹ اسپاٹ ممالک کی فہرست میں شامل نہیں۔
دوسری جانب عالمی ادارے کی ریسرچ پر معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پہلے دن ہی کہہ دیا تھا کہ لوگوں کو وبا کے ساتھ بھوک سے بھی بچانا ہے، مکمل لاک ڈاؤن پاکستان کے غریب لوگوں کے لیے سودمند نہیں ہوگا۔ وزیراعظم پاکستان کے موقف کا اب عالمی ادارے بھی اعتراف کررہے ہیں، وزیراعظم پاکستان نے عوام کو کورونا کے ساتھ بھوک کے بحران سے بچالیا۔