68 سال بعد ملکی معاشی ترقی کی شرح منفی سطح پر
اسلام آباد: وطن عزیز میں کورونا، لاک ڈاؤن اور ٹڈی دل نے معیشت کو بدترین نقصان پہنچایا، نتیجے کے طور پر معاشی ترقی کی شرح 68 سال بعد منفی ہوگئی۔
سیکریٹری منصوبہ بندی ظفر حسن کی زیر صدارت نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ کورونا، لاک ڈاؤن اور ٹڈی دل نے معیشت کو بدترین نقصان پہنچایا، معاشی ترقی کی شرح 68 سال بعد منفی ہوگئی، 1952 میں معاشی ترقی کی شرح منفی ہوئی تھی، شرح نمو سال 1952 میں منفی 1.81 فیصد تھی۔
اعلامیے کے مطابق معاشی ترقی کی شرح منفی 0.38 فیصد رہی، معاشی ترقی کی شرح کا ہدف 4 فیصد تھا، زرعی شعبے میں شرح نمو 2.67 فیصد رہی، زرعی شعبے میں شرح نمو کا ہدف 2.9 فیصد تھا، کپاس کی پیداوار میں 6.92 اور گنے کی پیداوار میں 0.44 فیصد منفی گروتھ ہوئی، پیاز ٹماٹر اور دیگر سبزیوں کی پیداوار میں 4.5 فیصد اضافہ ہوا، لائیو اسٹاک میں شرح نمو 2.5 فیصد رہی، جنگلات میں شرح نمو 2.29 فیصد رہی، صنعتی ترقی کی شرح منفی 2.64 رہی، لارج اسکیل مینو فیکچرنگ میں 7.7 فیصد کمی آئی۔
ٹیکسٹائل سیکٹر میں منفی 2.7 فیصد کمی، فوڈ مشروبات اور تمباکو سیکٹر میں منفی 2.3 فیصد کمی، کوک اور پٹرولیم مصنوعات میں منفی 17.4 ، فارماسیوٹیکل منفی 5.3، کیمیکل منفی 2.3 فیصد کمی ہوئی، الیکٹرونکس منفی 13.5 فیصد، انجینئرنگ منفی 7 فیصد کمی ہوئی، تعمیراتی سرگرمیوں میں 8.6 فیصد اضافہ ہوا۔
ٹرانسپورٹ، اسٹوریج اور کمیونی کیشن سیکٹر میں 7.13 فیصد نیگیٹو گروتھ رہی، فنانس اور انشورنس سیکٹر کی گروتھ میں 0.79 فیصد اضافہ ہوا، 2019-20 میں فی کس آمدن 2 لاکھ 14ہزار 539 روپے رہی، فی کس آمدنی میں گزشتہ سال کی نسبت 8.3 فیصد اضافہ ہوا، اس سال جی ڈی پی 41 ہزار 772 ارب روپے رہی۔