معروف شاعر، نغمہ نگار قتیل شفائی کی 22 ویں برسی

کراچی: معروف شاعر، فلمی نغمہ نگار قتیل شفائی کو دنیا سے رخصت ہوئے 22 برس بیت گئے۔
قتیل شفائی 24 دسمبر 1919 کو ہری پور ہزارہ میں پیدا ہوئے، اصل نام اورنگزیب خان تھا، قتیل شفائی نے شاعری میں حکیم محمد یحییٰ شفاء سے اصلاح لینا شروع کی پھر لاہور آگئے اور پاکستان کی پہلی فلم ’’تیری یاد‘‘ سے نغمہ نگاری کا آغاز کیا۔
فلمی نغمہ نگار نے 200 سے زائد فلموں کے لیے 900 سے زائد گیت لکھے، لہجے کی سادگی و سچائی اور عام فہم زبان کا استعمال ان کی مقبولیت کا راز ہے، قتیل شفائی کو صف اول کے ترقی پسند شعراء میں اہم مقام حاصل ہے، ان کے شعری مجموعوں میں ہریالی، گجر جلترنگ، روزن، جھومر، چھتنار، گفتگو، ابابیل، برگد، گھنگرو، پھوار اور صنم قابل ذکر ہیں۔
معروف شاعر نے ’’گھنگھرو ٹوٹ گئے‘‘ کے عنوان سے آپ بیتی بھی لکھی، قتیل شفائی کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سمیت متعدد ایوارڈز سے نوازا گیا۔
قتیل شفائی11 جولائی 2001 کو لاہور میں وفات پا گئے اور علامہ اقبال ٹاؤن کریم بلاک کے قبرستان میں آپ کی تدفین ہوئی۔

 

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔