دریائے سوات میں 18 افراد ڈوب گئے، 3 ریسکیو اور 7 جاں بحق

پشاور: بالائی علاقوں میں موسلاھار بارشوں کے بعد دریائے سوات میں سیلابی ریلے میں ڈوب کر 7 افراد جاں بحق ہوگئے، تین کو ریسکیو کرلیا گیا جب کہ 8 کی تلاش جاری ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 خیبر پختونخوا شاہ فہد کے مطابق دریائے سوات میں سیلابی ریلے میں متعدد افراد کے بہنے کی اطلاع ملی جس پر سرچ آپریشن شروع کیا، اب تک 7 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
شاہ فہد نے مزید بتایا کہ ریسکیو 1122 کی جانب سے 120 اہلکار سرچ آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں، پانی کے تیز بہاؤ کے باوجود امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
مقامی افراد کے مطابق کل 18 افراد میں سے 3 کو زندہ بچالیا گیا، 7 افراد کے جسد خاکی نکالے گئے ہیں جب کہ 8 افراد مزید لاپتا ہیں جن کی تلاش کے لیے ریسکیو 1122 کا سرچ آپریشن جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق سوات میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے والوں میں 10افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے، متاثرہ خاندان کا تعلق ڈسکہ سیالکوٹ سے ہے جن میں ایشال، انفال، میرہ، آئمہ، آیان، نمرہ اور شرمین شامل ہیں۔
سیالکوٹ کے متاثرہ خاندان سے عجوہ، عبداللہ اور روبینہ جب کہ کراچی سے تعلق رکھنے والے معیز اللہ بھی ڈوبنے والوں میں شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر فلڈ سیل بھی قائم کردیا گیا۔
ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق سیلاب یا ہنگامی صورت حال کی اطلاع یا معلومات کے لیے +92 340 9418852 یا 1177 نمبرز پر فوری رابطہ کریں۔ مون سون کے دوران ندی نالوں، دریاؤں اور نشیبی علاقوں سے دُور رہیں، ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر عمل کریں۔
دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر سیلاب کے پیش نظر چارسدہ میں بھی سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا گیا۔
ایڈیشنل ڈی سی ریلیف کے مطابق سوات خوازہ خیلہ میں پانی کا اخراج بڑھ کر 77,782 کیوسک ہوگیا ہے، جو اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ چارسدہ میں خیالی کے مقام دریائے سوات سے سیلابی پانی گزرتا ہے۔
اے ڈی سی کے مطابق موجودہ صورت حال کے پیشِ نظر ضلع چارسدہ میں سیلاب کا الرٹ جاری کرکے اور متعلقہ عملے کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی جائے۔
وزیراعظم اور صدر مملکت نے سیلابی ریلے میں بہہ جانے والی قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
وزیرِاعظم نے جاں بحق ہونے والے افراد کی مغفرت اور ان کے لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی۔ انہوں نے واقعے میں لاپتا افراد کی جلد تلاش مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم نے این ڈی ایم اے، انتظامیہ و ریسکیو اداروں کو دریاؤں و ندی نالوں کے قریب حفاظتی تدابیر مزید مربوط بنانے کی ہدایت کی۔
صدرِ مملکت نے کہا کہ جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتا ہوں، دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ جاں بحق افراد کو جوارِ رحمت میں جگہ دے اور پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔
دوسری جانب، دیر لویر میں منڈہ اور خزانہ برساتی ندیوں میں پانچ افراد پھنس گئے، جن میں دو خواتین، دو بچے اور ایک مرد شامل ہے۔
پھنسے افراد کو بحفاظت نکالنے کے لیے ریسکیو اور دیگر فلاحی اداروں نے آپریشن شروع کر دیا۔