15 کروڑ سے زائد افراد انتہائی غربت کا شکار ہوجائیں گے۔عالمی بینک
ورلڈ بینک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سمیت جنوبی ایشیائی ممالک کے ساڑھے 5کروڑ غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے۔ رپورٹ مطابق کورونا صورتحال میں2021تک15کروڑ سے زائد افراد انتہائی غربت کا شکار ہوجائیں گے جبکہ رواں سال8سے10کروڑ افراد خط غربت سے نیچے چلے جائیں گے، دنیا کی ایک اعشاریہ 4 فیصد آبادی انتہائی غربت کا شکار ہوگی تاہم اس سال عالمی سطح پر غربت میں کمی کی رفتار سست رہی۔ خیراتی ادارے آکسفیم نے کہا ہے کہ 30سال میں پہلی مرتبہ ہوگا کہ جب عالمی سطح پر غربت میں اضافہ ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے حالات کے سبب معاشی بحران طبی بحران سے کہیں زیادہ شدید ہوگا اور عالمی سطح پر غربت میں بڑا اضافہ ہوگا۔ عالمی بینک نے کرونا وائرس کے حوالے سے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سال 2021 تک 15 کروڑ سے زائد افراد انتہائی غربت کا شکار ہوجائیں گے۔اس حوالے سے عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کے جنوبی ایشیائی معیشتوں پر دور رس اثرات مرتب ہونگے، کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی اثرات عالمی غربت میں مزید اضافہ کر سکتے ہیں۔عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی منفی 1.5فیصد رہے گی جبکہ رواں مالی سال بھارت کی جی ڈی پی گروتھ منفی 9.6فیصد تک رہے گی۔