اسلام آباد کچہری کے باہر دھماکے میں 12 افراد شہید

اسلام آباد: جی الیون کچہری کے باہر بھارتی حمایت یافتہ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنۃ الخوارج کے خودکُش دھماکے میں 9 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکا کچہری کے باہر ہوا، جس کی زد میں آس پاس کھڑے لوگ آئے۔
اب تک کی رپورٹ کے مطابق 9 شہید اور 21 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، مبینہ خودکُش بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا۔
اسلام آباد کچہری دھماکے کے بعد پمز اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، زخمیوں کو پمز اسپتال منتقل کرنے کا عمل جاری ہے۔
ریسکیو 1122 اور دیگر ایمبولینسز سے زخمیوں کی پمز منتقلی کا سلسلہ جاری ہے، اس کے علاوہ پولیس کی گاڑیوں میں بھی زخمیوں کی پمز منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔
پولیس کی بھاری نفری بھی پمز اسپتال پہنچ گئی ہے، پولیس ذرائع کے مطابق اسلام آباد کچہری میں دھماکا مبینہ طور پر خودکُش تھا، خودکُش حملہ آور نے کچہری میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ کچہری میں داخل نہ ہونے پر اس نے خود کو پولیس کی گاڑی کے پاس بلاسٹ کردیا، فارنزک ٹیم کو بھی جائے وقوع پر بلالیا گیا، زخمی ہونے والوں میں تین پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ اسلام آباد دھماکے میں 9 لاشوں کو پمز اسپتال منتقل کردیا گیا، ‏اسلام آباد پمز اسپتال میں 21 زخمیوں کو ایمرجنسی میں منتقل کردیا گیا، پمز میں زیر علاج زخمیوں میں 4 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی کچہری پہنچ گئے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔