کورونا اور عوام کی بے احتیاطی
امن کے دور میں جنگ اور جنگ کے دور میں امن کی تیاری کی جاتی ہیں۔آج جنگ کا انداز تبدیل ہو چکا ہے۔آج میعشت کی جنگ ہیں۔ جو بھی صورت حال ہو تعلق آخر کار معیشت سے ہی ہیں جیسے ابھی جو صورت حال خطرناک ہوتی جارہی ہیں۔اس صورتِ حال کو دیکھ کر اور انتظامی معاملات دیکھ کر ایسامحسوس ہورہا ہے کہ میکنیزم میں کوئی نمایا ں پالیسی نظر نہیں آتی۔اس حساس ٹائم کو دیکھتےہوے حاکم بالا سے یہ درخواست کرتی ہوں کہ خدارا کرفیولگادیں ورنہ اتنی خطرناک صورت حال ہوجائیگی کہ اس کو سنھبالنا مشکل ہوجائے گا۔اس وقت ہم اسٹیج ٹو پر ہیں مگر اسٹیج تھری کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں، اگر اسٹیج فور آگیا تو بس سھمجیں کہ قیامت کا سماء ہوسکتا ہے۔
تھوڑا غور کریں۔
بہت سوچ کر ریسرچ کر کے یہ باتیں آپ تک پہنچارہی ہوں۔ہماری عوام لاک ڈاون پر عمل کیوں نہیں کررہی ان کی چند وجوہات درج ذیل ہیں:
1_غریب تو روز مرتا ہے۔اسکے اندر مرنے کا ڈر کہا ں ہوتا ہے اور پاکستان کی ساٹھ فیصد آبادی تو غربت سے تعلق رکھتی ہیں۔ جو روزانہ بہت امواتیں اخبارات میں پڑھتے ہو یا ٹی وی پر دیکھتے ہوں۔ انکا کہنا ہے کہ کورونا سے تو کم اموات ہورہی ہیں۔سوچ کا پیمانہ ہی نہیں ہے۔
2_پاکستان میں پھچلے عشروں میں اتنی اموات روزانہ ہوتی رہی ہیں جسے کبھی ایکسیڈنٹ سے تو مزدور کام کرتے ہوئے مالک کی غفلت کی وجہ سے مرگئے تو سیاسی پارٹیوں کی نظر ہوکر کرائم میں ملوث ہوئے اور جیل جاکر تقریبا گھر والوں کے لیے مرہی گئےاس طرح اتنی بدنظامی رہی کہ پاکستان کا اچھا خاصا حصہ بے حس ہوگیا اور اس کا ثبوت آج مل رہا ہے۔
3_ماضی کی حکومتوں نے کبھی تعلیم پر توجہ ہی نہیں دی کہ پڑھ لکھ لیں گے تو سھمجدار ہوجائیں گے آج وہ چالاکی حکومت کے گلے میں پھندے کی طرح لٹک رہی ہے۔ اگر پروپر تعلیم ہوتی تو آج اتنی بے حسی نظر نہیں آتی۔
4_اگر بات کریں ابھی صورت حال کی تو وفاق اور صوبوں کی لڑائ اور تنقید میں کہی ہم بہت خطرناک صورت حال پر آن نہ کھڑے ہوجائے۔
لوگوں کی جان قیمتی ہیں اس پر بات ہونی چاہیے مگر میڈیا پر بھی تنقید اور غیر ضروری گفتگو سن کر آنے والے وقت کی فکرمزید لاحق ہوجاتی ہے۔ یہ حکومتی مشینری ایسے وقت میں بھی سیاست چمکا کر خود کو بھی موت کے کنویں میں ڈال رہی ہے۔ عوام کو تو ہمیشہ ہی موت کے کنویں میں ڈالتی رہی ہیں۔
میری درخواست ہے کہ رینجرز اور فوج اس معاملات کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں لیں کیونکہ آنے والا وقت بہت زیادہ خطرناک ہے۔ یہ سردیاں بہت خطرات لیے سر پر کھڑی ہیں۔ ابھی بھی وقت ہے آرمی اور رینجرز بہت بہتر کام کر سکتی ہیں۔