ملک میں مہنگائی کا طوفان، بجٹ کے اثرات آنا شروع
اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 21-2020 کا بجٹ پیش کیے جانے کے بعد ملک میں مہنگائی میں بھی اضافہ ہوگیا۔
ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں 1.02 فیصد اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں 22 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں جن میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 50 روپے مہنگا ہوا اور آٹے کے تھیلے کی قیمت بڑھ کر ایک ہزار 38 روپے ہوگئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر 11 روپے فی کلو مہنگا ہوا جب کہ انڈے 4 روپے فی درجن مہنگے ہوئے۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ حالیہ ہفتےمیں آلوکی قیمت میں ایک روپے 84 پیسے فی کلو اور سرخ مرچ پاؤڈر کی قیمت میں 22 روپے کا اضافہ ہوا جب کہ برائلر مرغی زندہ 4 روپے فی کلو مہنگی ہوئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق تازہ دودھ، گوشت، چاول، دہی، پیاز، گڑ اور چائے بھی مہنگی ہوئی۔
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ حالیہ ہفتے میں 7 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی، لہسن 13 روپے فی کلو ، کیلا 6 روپے فی درجن، دال مونگ 5 روپے اور دال مسور 3 روپے فی کلو سستی ہوئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق دال ماش 3 روپے اور دال چنا 2 روپے فی کلو سستی ہوئی جب کہ 22 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 21-2020 کا بجٹ 12 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ کا کل حجم 71 کھرب 37 ارب روپے ہے جس میں حکومتی آمدنی کا تخمینہ فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کی جانب سے محصولات کی صورت میں 4963 ارب روپے اور نان ٹیکس آمدنی کی مد میں 1610 ارب روپے رکھا گیا ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق قومی مالیاتی کمیشن کے تحت وفاق صوبوں کو 2874 ارب روپے کی ادائیگی کرے گا جبکہ آئندہ مالی سال کیلئے وفاق کی خالص آمدنی کا تخمینہ 3700 ارب روپے لگایا گیا ہے اور کل وفاقی اخراجات کا تخمینہ 7137 ارب روپے لگایا گیا ہے۔