ایسٹر حضرت عیسیٰ کی تعلیمات کے آفاقی پیغام کی یاد دلاتا ہے، چیئرمین آئی سی پی ایچ علامہ احسن صدیقی
کراچی: ایسٹر کا تہوار محبت، قربانی، ہمدردی، اتحاد اور برائی پر اچھائی کی فتح کے لازوال موضوعات کو مجسم کرتا ہے۔ سفیر برائے عالمی امن، انسانی حقوق اور بین المذاہب ہم آہنگی امام علامہ احسن صدیقی، چیئرمین بین المذاہب کمیشن برائے امن و ہم آہنگی {ICPH) اور شریک چیئرمین، انٹرنیشنل ریلیجیس فریڈم راؤنڈ ٹیبل فار پاکستان (IRF Pakistan) نے ایسٹر کا تہوار منانے کے لیے دنیا بھر سے لاکھوں مسیحیوں کے ساتھ منایا اور پاکستان و دنیا بھر کی مسیحی برادری کو ایسٹر کے موقع پر مبارکباد پیش کی۔ اور حضرت مسیح کے جی اٹھنے کی یاد مناتے ہوئے انسانی مساوات، مذہبی رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کام کرنے کا عزم کیا۔
سفیر علامہ احسن صدیقی نے کہا کہ میں آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کو ایسٹر کی بہت بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں اور مسیحی اس وقت جو ایسٹر مناتے ہیں اس کی سب سے بڑی اہمیت یہ ہے کہ یہ عیسیٰ مسیح کے مصلوب کے ذریعے موت کے تین روز بعد جی اٹھنے کا دن ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے محبت، امن، رواداری اور بھائی چارے کی تبلیغ کے لیے مبعوث کیا تھا۔ انہوں نے یسوع مسیح کی قربانی اور انسانیت کے لیے جو پائیدار میراث چھوڑی اس پر غور کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس موقع کو خدا پر اپنے ایمان کی تجدید، قومی اور اجتماعی ترقی کے لیے متحد ہونے اور دنیا میں نیکی اور انصاف کو برقرار رکھنے کے لیے ایک دوسرے کا ساتھ دینے کی خاطر استعمال کریں۔
انہوں نے کہا کہ میں مسیحی ہم وطنوں کو مسیح میں اپنے ایمان کو دوبارہ زندہ کرنے کی تاکید کرنا چاہتا ہوں، حضرت عیسیٰ نے ظلم و ستم، مصائب پر قابو پایا اور برداشت، ثابت قدمی اور سب سے بڑھ کر تقویٰ کا مظاہرہ کیا۔ یہ امر آپ کو عاجزی، نظم و ضبط، استقامت، قربانی اور فرمانبرداری کی اقدار کو اپنانے اور جینے کی ترغیب دیتا ہے جس کا مظاہرہ یسوع مسیح نے زمین پر اپنے قیام کے دوران کیا۔
ICPH اور IRF پاکستان اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ پاکستان کا خطہ پرامن بقائے باہمی، باہمی احترام اور عقائد، قوموں اور برادریوں کے درمیان رواداری کی سرزمین رہے گا، پاکستان کثیر الثقافتی ہم آہنگی کا تحفظ کرے گا۔
بین الاقوامی مذہبی آزادی راؤنڈ ٹیبل کے شریک چیئرمین سفیر پاکستان امام علامہ احسن صدیقی نے کہا کہ اسلام اقلیتوں کو مساوی حقوق دیتا ہے اور ہمارا آئین اقلیتوں کو زندگی کے تمام شعبوں میں مساوی شرکت کی اجازت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسٹر ہمیں یسوع مسیح کی تعلیمات اور ان کے محبت، درگزر اور بھائی چارے کے آفاقی پیغام کی بھی یاد دلاتا ہے جو دنیا میں ہم آہنگی اور امن لا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عیسائی اور مسلم مذہبی رہنماؤں کو معاشرے کی لعنتوں سے نمٹنے کے لیے ہماری کوششوں کو یکجا کرنا چاہیے جو ہمارے نوجوانوں کو کمزور کررہی ہیں، یعنی: اخلاق کی پستی، منشیات، منظم جرائم وغیرہ۔
سفیر علامہ احسن نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے اور ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے ہاتھ ملا کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
پاکستان میں تمام اقلیتوں کو حاصل حقوق اور مراعات کا مکمل تحفظ بین المذاہب کمیشن برائے امن و ہم آہنگی (ICPH) اور پاکستان کے لیے بین الاقوامی مذہبی آزادی گول میز کانفرنس کے ذریعے آئین اور بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے رہنما اصولوں کے مطابق کیا جائے گا۔
آئی سی پی ایچ کے چیئرمین سفیر امام علامہ احسن صدیقی نے بھی پاکستان کی تعلیم، صحت، سماجی بہبود اور معاشی ترقی سمیت مختلف شعبوں میں غیر مسلم کمیونٹی خصوصاً مسیحی برادری کی خدمات کا اعتراف کیا اور ان کی تعریف کی۔ انہوں نے پاکستان کی تخلیق اور ترقی میں مسیحی برادری کے تعمیری کردار پر روشنی ڈالی اور ایک پرامن اقلیت کی حیثیت سے ان کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے ملک میں مختلف مذہبی رہنماؤں، اسکالروں اور کمیونٹی رہنماؤں کے نیک اقدام کی تعریف کی، جو پاکستان میں امن اور پرامن مذہبی بقائے باہمی کو مستحکم کرنے کے لیے اتحاد برائے مذاہب کے قیام کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ICPH کو ایک ایسی تنظیم ہونے پر فخر ہے جو اپنے بین المذاہب تعاون کے لیے جانی جاتی ہے اور ہم اپنے رضاکاروں، عملے اور تمام مذاہب کے حامیوں کے شکر گزار ہیں جو بین المذاہب ہم آہنگی کو ممکن بناتے ہیں اور ہماری خواہش ہے کہ ہم سب اکٹھے ہوں اور انسانیت کو نئی بلندیوں پر لے جائیں جہاں امن ہو۔ اور انصاف پروان چڑھتا رہے۔