ہمارا کام بھارت کو ایکسپوز کرنا ہے، وہ ہم کریں گے، شاہ محمود قریشی
اسلام آباد: شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے ہاتھ اٹھایا یا آنکھ اٹھائی تو فروری یاد رکھے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یقیناً بھارت بڑا ملک اور اس کی معیشت بڑی ہے، لیکن ہم بھارت کی گیدڑ بھبکیوں میں نہیں آئیں گے، بھارت نے ہاتھ اٹھایا یا آنکھ اٹھائی تو فروری کی طرح یاد رکھے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان بھی سوچ رہا ہے کہ امن و امان میں رخنہ بھارت ڈال رہا ہے، آج نیپال، بھوٹان اور سری لنکا بھی بھارت کے خلاف ہیں، چین کی سوچ کیا ہے میں جانتا ہوں، چین نے بھی بھارت کے 5 اگست کے اقدام کو مسترد کردیا، اب بھارت تنہا ہورہا ہے، ہمارا کام بھارت کو ایکسپوز کرنا ہے، وہ ہم کریں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت سیکیورٹی کونسل کے ایک ہی گروپ میں ہیں، بھارت 7 مرتبہ اور پاکستان بھی 7 مرتبہ سیکیورٹی کونسل کا رُکن بن چکا ہے، سیکیورٹی کونسل میں پانچ مستقل اور دس غیر مستقل ارکان ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ غیرمستقل رکن بننے کے لیے کئی سال کی مہم درکار ہوتی ہے، بھارت 9 سال سے اس کے لیے کمپین کررہا تھا، بھارت نے جب خواہش ظاہر کی تو ایشیا پیسیفک گروپ میں صرف بھارت ہی امیدوار تھا، پاکستان چاہتا تو بھارت کے مقابلے میں الیکشن لڑتا لیکن حاصل کچھ نہ ہوتا، اس سے ہماری 2025-26 کی کمپین بھی متاثر ہوتی، پاکستان 2025-26 کے لیے سلامتی کونسل کی رکنیت کا خواہش مند ہے، اس کے لیے ہمیں آج سے کمپین کرنے کی ضرورت ہے۔