کورونا وائرس سے متعلق مفتی منیب کا بڑا بیان
کراچی: پاکستان کے مختلف مکاتب فکر کے جید علمائے کرام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس درحقیقت اللہ تعالیٰ کی طرف سے تنبیہہ ہے جس سے نجات کے لیے پوری قوم توبہ استغفار کی طرف متوجہ ہو۔
گورنر ہاؤس کراچی میں مفتی تقی عثمانی اور علامہ شہنشاہ حسین نقوی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمٰن کا کہنا تھا کہ طبی بنیاد پر حکومت روک نہیں سکتی، جماعت گھرکی خواتین کے ساتھ بھی ہوسکتی ہے، پچاس سال سے زائد اور بیمارمسجد نہ آئیں، ان کو جماعت کا ثواب ہوگا۔
چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب کا کہنا تھا کہ مسجدوں کے دروازوں پر سینیٹائزرزلگائے جائیں، جن لوگوں کو ڈاکٹرز نے منع کیاہے وہ گھروں پرنماز پڑھیں، نابالغ بچے نمازکے لیے مسجد نہ آئیں، انفرادی اور اجتماعی غلطیوں کی اللہ سے معافی مانگیں۔ نماز باجماعت جاری رہے گی۔
مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کا مسئلہ اہمیت اختیار کر گیا ہے، دنیا میں وائرس نے تباہی مچادی ہے، کوئی بھی وبا اللہ کی مرضی سے آتی اوران کی مرضی سے جاتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر نبیؐ کی سنت ہے، وبا میں حفاظتی طورپر محتاط نہ رہا جائے تو زیادہ لوگ متاثرہوتے ہیں، قرآن میں بتایا گیا ہے کہ مصیبتیں ہمارے اعمال کی وجہ سے آتی ہیں۔مفتی تقی عثمانی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے مختلف طریقے اختیار کیے جو سبب بنے، توبہ استغفارکے بغیر چھٹکارا مشکل ہے، عریانی، ناانصافی، منافع خوری، سودخوری، زنا ودیگرگناہوں پرمعافی مانگی جائے، اگرایسا نہ کیا گیا تو بچنا مشکل ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مسجدوں میں نماز کے متعلق غلط فہمی پیداہوگئی ہے، تمام مکاتب فکرکے علماء کی مشاورت سے لائحہ عمل تیار کیا ہے، جید علماء رفیع عثمانی، مفتی عبدالرحیم سمیت کئی علماء نے اتفاق کیا ہے۔
پریس کانفرنس کے آخر میں مفتی منیب نے دعا بھی کروائی۔