وزیراعظم کی مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی شدید مذمت
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے پر مودی کی ہندوتوا حکومت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان بھارتی غیر قانونی اقدامات پر کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی دنیا کورونا سے لڑ رہی ہے اوربھارت کی بی جے پی ہندوتوا حکومت نسل پرست ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نسل پرست ہندوتوا مودی حکومت کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوششیں غیر قانونی ہیں، نسل پرست مودی حکومت مقبوضہ وادی میں تمام بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن آرڈر چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے، پاکستان بھارتی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کرتا رہے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی موجودگی میں بھارت کے موجودہ اقدامات انتہائی قابل مذمت ہیں، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری بھارت کو بین الاقوامی خلاف ورزیوں سے روکیں، پاکستان کشمیریوں کی حق خود اردیت کی حمایت جاری رکھے گا۔
اس سے قبل دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ پاکستان، بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں متعارف کروائے گئے نئے ڈومیسائل قانون کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کرتا ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور جموں کشمیر تنظیم نو آرڈر 2020ء بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے بھارت کے اس اقدام کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنیوا کنونشن کی بھی خلاف ورزی ہے اور عالمی وبا کی آڑ میں بھارت مقبوضہ کشمیر میں غیرکشمیریوں کی آبادکاری کررہا ہے۔