عدل کے موجودہ نظام پر عوام کا اعتماد متزلزل ہوچکا، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیر اعظم نے کہا ہے کہ انصاف کے موجودہ نظام پرعوام کا اعتماد متزلزل ہوچکا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت موجودہ دورِ حکومت میں عوا م کو انصاف کی سہل اور فوری فراہمی کے لیے کی جانے والی قانونی اصلاحات کا جائزہ لینے کی خاطر منعقدہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انصاف کے نظام میں بہتری کے لیے عوام کی توقعات موجودہ حکومت سے وابستہ ہیں۔ معاشرے کے کمزور، بے بس اورلاچار طبقات کی آواز بننا اور ان کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
اس اجلاس میں وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، پارلیمانی سیکرٹری ملائیکہ علی بخاری و دیگر سینئر افسران بھی شریک ہوئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ انصاف کے موجودہ نظام پر عوام کا اعتماد بہت حد تک متزلزل ہوچکا ہے۔ نظامِ عدل میں پائے جانے والے سقم دور کرنا اور عوام کی آسان، سستے اور فوری انصاف تک رسائی کو یقینی بنانا پاکستان تحریک انصاف کے منشور کا بنیادی جزو ہے۔ فوجداری مقدمات کے نظام میں اصلاحات ، تھانہ کلچر میں تبدیلی، مقدمات کے اندراج، تفتیش، جیلوں میں اصلاحاتی عمل کے حوالے سے بھی لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔
وزیرِ اعظم نے وزیرِ قانون بیرسٹر فروغ نسیم، مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان اور اٹارنی جنرل پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی۔ انہوں نے اس کمیٹی کو عوام کی توقعات کے مطابق قانونی اصلاحات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے وقت کا تعین کرکے لائحہ عمل مرتب کرنے کی ہدایت بھی دی۔ اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں جدید فرانزک لیبارٹری کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
وفاقی وزیر قانون نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ متعلقہ قوانین میں اصلاحاتی عمل اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے جہاں نظام میں بہتری آئے گی وہیں سائلین کو آسان اور فوری انصاف میسر آسکے گا۔ دیوانی ضابطوں میں اصلاحات کے نتیجے میں سالہا سال سے التوا کا شکار مقدمات کی تکمیل کے لیے ایک وقت مقرر کردیا گیا ہے۔ وزیر قانون نے ضابطۂ فوج داری میں اصلاحات کے حوالے سے بھی اجلاس کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔