امریکا اپنی زبان کو لگام دے ورنہ خوفناک تجربے کے لیے تیار رہے، شمالی کوریا
پیونگ یونگ: امریکی محکمہ خارجہ کے شمالی اور جنوبی کوریا کے باہمی تعلقات پر اظہارِ افسوس کا جواب دیتے ہوئے شمالی کوریا نے دھمکی آمیز انداز میں کہا کہ امریکا ’’اپنی زبان کو لگام دے‘‘ اور اپنے اندرونی مسائل حل کرنے پر توجہ دے، ورنہ ’’خوفناک تجربے کے لیے تیار رہے۔‘‘
واضح رہے کہ چند روز پہلے شمالی کوریا کے سربراہ کِم جونگ اُن نے جنوبی کوریا سے ہاٹ لائن پر مواصلاتی رابطہ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا جسے امریکی محکمہ خارجہ نے ’’مایوس کن اقدام‘‘ قرار دیتے ہوئے اظہارِ افسوس کیا تھا۔
شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’کے سی این اے‘ کے مطابق، وہاں کی وزارتِ خارجہ میں امریکی امور کے ڈائریکٹر جنرل، کوان جونگ گُن نے کہا ہے کہ اگر امریکا اپنے ملک کی بدترین سیاسی صورتِ حال کے باوجود، دوسروں کے اندرونی معاملات میں ’ناک گھساتا‘ اور غیر محتاط تبصرے کرتا رہے گا تو اسے کچھ ایسی ناخوشگوار چیز کا سامنا بھی ہوسکتا جس سے نمٹنا بہت مشکل ہوگا۔
اسی بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکا اپنی زبان کو لگام دے کیونکہ یہ ناصرف امریکی مفادات کے لیے بلکہ (اس سال) ہونے والے صدارتی انتخابات کے آسان انعقاد کے لیے بھی بہتر ہوگا۔