پاکستانی اداکار اعجاز اسلم کی حکومتِ پاکستان سے دردمندانہ اپیل
پاکستان کے نامور اداکار، پروڈیوسر اور ماڈل اعجاز اسلم نے صدرِ پاکستان عارف علوی، وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈرامہ انڈسٹری کو تباہ ہونے سے بچا لیں۔
معروف اداکار اعجاز اسلم نے بذریعہ ویڈیو ایک درخواست کی جس میں اُنہوں نے صدرِ پاکستان، وزیرِ اعظم اور آرمی چیف سے اپیل کی کہ ہم اداکار اور پروڈیوسرز انٹرٹینمینٹ انڈسٹری سے وابسطہ ہیں جو مختلف انٹرٹینمینٹ چینلز کو ڈرامے یا سافٹ وئیر بنا کر دیتے ہیں اور اس کے بدلے اپنی محنت کا معاوضہ وصول کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سال سے یہ انڈسٹری بہت مشکلات کا شکار ہے۔ انہوں نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ انٹرٹینمینٹ چینلز سے رقم مقررہ وقت پر نہیں ملتی کیونکہ چینلز کو بھی براڈکاسٹر سے رقم دیر سے ملتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بظاہر دیکھنے سے لگتا ہے کہ اس انڈسٹری میں صرف رائیٹرز، ایکٹرز، پروڈیوسرز اور ڈائیریکٹرز ہی کام کر رہے ہوتے ہیں لیکن ساٹھ فیصد سے زیادہ لوگ کیمرے کے پیچھے کام کرتے ہیں جن میں لائیٹ بوائز ہیں، اسپاٹ بوائز ہیں، کچن ہیلپرز، میک اپ آرٹسٹ، وارڈراب، ڈرائیورز، باورچی ، ایڈیٹرزاور میوزیشن کے علاوہ بھی بہت سے لوگ ہیں۔ یہ سب لوگ ڈیلی ویجز پر کام کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب لوگ بہت بُرے حالات میں ہیں، ویسے ہی انڈسٹری کے حالات ٹھیک نہیں اور یہ کورونا وائرس کی وجہ سے مزید تباہ حالی کا شکار ہو جائے گی، جس کی وجہ سے یہ سب لوگ بے گھر ہو سکتے ہیں۔
اداکار اعجاز اسلم نے حکومت پاکستان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ایک ایسوسی ایشن ہے یونائیٹڈ پروڈیسرز ایسوسی ایشن جو سارے پروڈیوسرز پر مبنی ہے۔ ہم نے اس ایسوسی ایشن کے ذریعے آپ تک رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن آپ تک یہ بات نہیں پہنچ سکی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پر جب بھی کوئی مشکل وقت آتا ہے تو پاکستان کے اداکار، پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز سب سے پہلے آگے آکر اپنی خدمات انجام دیتے ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ اس انڈسٹری کو نظر انداز کیا گیا تو یہ انڈسٹری تباہ ہو جائے گی۔
اعجاز اسلم نے حکومتِ پاکستان سے گزارش کی کہ اس انڈسٹری کو بچانے کے لیے ان حالات میں کوئی خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے تانکہ اس انڈسٹری کو تباہ ہونے سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت فنڈز کی منصفانہ تقسیم کے لیے ہماری ایسوسی ایشن کی مدد لے۔
انہون نے اپنے پیغام کے آخر میں درخواست کی کہ اس بار اس پیغام کو نظر انداز نہ کیا جائے کیونکہ انڈسٹری کے بہت برے حالات ہیں اور اسے بچانے کے لیے حکومتِ پاکستان کوئی ٹھوس قدم اٹھائے۔