وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اقوام متحدہ کو خط
FM letters
اسلام آباد۔وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھا ہے،جس میں بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے بارے میں حالیہ پریشان کن اطلاعات پر انہیں پاکستان کے شدید تحفظات سے آگاہ کیا گیا ہے۔ بدھ کو دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے اپنے خط میں نشاندہی کی ہے کہ بھارت مقبوضہ علاقے کی دو حصوں میں تقسیم ، اور اضافی آبادیاتی تبدیلیوں سمیت مزید غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے نفاذ پر غور کر رہا ہے۔وزیر خارجہ نے اپنے خط میں اقوام متحدہ کے صدر اور سیکرٹری جنرل کی توجہ مقبوضہ کشمیر کے مسلسل بھارتی فوجی محاصرے کی طرف توجہ مبذول کروائی ہے ، جو بائیس ماہ سے جاری ہے ، جہاں انسانی حقوق کی مجموعی اور منظم خلاف ورزیوں سمیت بڑے پیمانے پر جبر کے ذریعے کشمیریوں کے جائز مطالبات کو دبانے کا عمل جاری ہے۔وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں نے بھارت کی طرف سے عائد غیر قانونی اقدامات کو یکسر مسترد کردیا ہے ، وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں و کشمیر کے تنازعہ پر اپنی قراردادوں پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔وزیر خارجہ نے اپنے خط میں سلامتی کونسل سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ بھارت پر زور دے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جبر کی اپنی مہم کو ختم کرے اور تمام غیر قانونی کارروائیوں،بشمول 5 اگست 2019 اور اس کے بعد تمام اقدامات واپس کرے ، اور مقبوضہ علاقے مزید کسی بھی یکطرفہ تبدیلیوں کو مسلط کرنے سے باز آجائے۔ وزیر خارجہ کا خط پاکستان کے مستقل نمائندے نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے حوالے کیا۔