مالیاتی خسارہ گذشتہ سال کے مقابلے قابو میں رہا، پائیداد ترقی کے لیے اصلاحات درکار ہوںگی،اسٹیٹ بینک
اسلام آباد: مرکزی بینک نے دوسری سہ ماہی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ جاری کھاتوں کا خسارہ 6 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ معیشت کو دستاویزی بنانے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق درآمدی بل میں کمی کے باعث جاری کھاتوں میں کمی آئی، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا، برآمدی شعبے کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے معیشت درست سمت پر رہی، اس عرصے میں کریٹ ریٹنگ مستحکم رہی، پائیدار ترقی کے لئے اصلاحات درکار ہونگی۔ براہ راست سرمایہ کاری گزشتہ سال کے برابر ہی رہی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مالیاتی خسارہ گذشتہ سال کے مقابلے قابو میں رہا، ٹیکس رعایات کے خاتمے اور نئی لیوز سے محاصل میں اضافہ ہوا، معیشت کو دستاویزی بنانے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔
پاکستانی مرکزی بینک کے مطابق موسمیاتی تبدیلی، کم پانی اور وبائی حملوں سے کپاس کی فصل متاثرہوئی، گندم کی فصل اور غلہ بانی کے امکانات حوصلہ افزا ہیں، مہنگائی کی شرح میں استحکام رہا۔ مہنگائی میں اضافہ رسد میں تعطل کے باعث ہوا تھا۔
مرکزی بینک کے مطابق کورونا وائرس کے باعث معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، اس وبا کے منفی اثرات کو زائل کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں، کمیٹی نے پالیسی ریٹ میں225بیسس پوائنٹس کٹوتی کی۔