پاک بحریہ کا انسانی ہمدردی کے تحت آفت زدہ افریقی علاقوں میں امدادی مشن
افتخار خان زادہ
جدید دور کی بحری افواج بین الاقوامی ممالک پورٹ کالز، کثیر الجہتی اور دو طرفہ سرگرمیوں اور مشقوں کے ذریعے ملکی خارجہ پالیسی کے مقاصد کے حصول میں معاون ثابت ہورہی ہیں۔
جدید ریاستیں دنیا کے دور دراز علاقوں میں اپنی رسائی بڑھانے کے لئے بحری سفارت کاری کا استعمال کرتی ہیں، جہاں بعض اوقات سلامتی اور خوشحالی کے اقدامات کو فروغ دینے کے لیے دیگر طریقوں سے رسائی محدود ہوجاتی ہے۔ پاک بحریہ عالمی سطح پر مختلف ممالک کے ساتھ بھرپور انداز میں سرگرمیوں کی روشن تاریخ کی حامل ہے۔ حال ہی میں ایک بار پھر افریقی براعظم میں پاک بحریہ کے بحری جہاز نصر نے انسانی ہمدردی کے تحت آفت زدہ علاقوں میں امدادی مشن کے ذریعے انسانیت کی مشترکہ خدمت کو فروغ دینے کے لیے ایک دورہ کیا۔
پاک بحریہ پاکستان کے سمندری مفادات کے تحفظ، بحری حدود میں جارحیت کی روک تھام، قدرتی آفات سے نمٹنے اور انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کے تصور پر کار بند ہے۔ ان رہنما خطوط کے تحت، پاک بحریہ علاقائی ٹاسک فورسز میں شریک ہے اور دنیا کی ترقی پذیر ریاستوں خصوصا افریقی براعظم کو انسانی ہمدردی کے تحت امداد فراہم کررہی ہے۔ اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے پاک بحریہ کے جہاز معاون اور اصلت نے آٹھ افریقی ریاستوں بشمول مراکش، موریتانیہ ، گھانا، جنوبی افریقہ، تنزانیہ اور کینیا کی بندرگاہوں کا نومبر 2019 سے فروری 2020 تک دورہ کیا۔ ان دوروں کے دوران افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات میں پائے جانے والے خلا کو پُر کرنے اور مشترکہ مقاصد کے حصول کے لئے باہمی کاوشوں کو مزید تقویت دینے کے لئے مفت طبی کیمپوں کے انعقاد کے ساتھ ساتھ سفارتی سرگرمیاں بھی انجام دی گئیں۔
حال ہی میں پاک بحریہ نے حکومت کی ’انگیج افریقہ‘ پالیسی کی رو سے اپنا امدادی جہاز نصر افریقہ روانہ کیا، جو دوطرفہ تعلقات اور افریقی ممالک کے ساتھ تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے میں معاون ہوگا۔
پی این ایس نصر افریقی ممالک بشمول جبوتی، سوڈان ، بینائن، نائیجر اور کینیا کو انسانی ہمدردی کے تحت امداد فراہم کرے گا۔ بینائن اور نائیجر کے حالیہ دورے میں پاک بحریہ کے جہاز نصر نے یکجہتی اور دوستی کی علامت کے طور پر بینائن کے پورٹ کوٹنو میں منعقدہ تقریبات کے دوران دونوں ممالک کو اشیائے خورونوش بطور امداد فراہم کیں۔ قبل ازیں، پاک بحریہ کے جہاز نصر نے جبوتی اور سوڈان کی عوام کے لئے بھی اسی طرح کی اشیائے خوردونوش بطور عطیہ مہیا کی تھیں۔ افریقی خطے میں پاک بحریہ کے جہاز کی یہ حالیہ تعیناتی افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید تقویت دینے کی ایک کاوش ہے پاک بحریہ کی انسانی ہمدردی کے تحت مسلسل ایسی مصروفیات پاکستان کی انگیج افریقہ پا لیسی میں معاون ثابت ہو رہی ہیں۔
بینائن، نائیجر اور پاکستان کے مابین خوشگوار اور دوستانہ تعلقات استوار ہیں کیونکہ یہ ممالک مشترکہ بین الاقوامی فورمز کے ممبر ہیں، جن میں آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن اور گروپ آف 77 بھی شامل ہے۔ بینائن شمال کی طرف نائیجر سے ملحق ہے اور دونوں ممالک کی آبادی تقریبا 12 ملین اور 23 ملین ہے۔ ان دونوں ممالک کی اہمیت اشیاء کی براہ راست مارکیٹ سے زیادہ سمندری تجارت راہ گزر میں ان جغرافیائی مقام کی وجہ سے ہے۔ پاکستان کی اشیائے خورونوش کے کاروبار سے وابستہ کچھ کمپنیوں نے حال ہی میں بینائن میں دفاتر قائم کیے ہیں تاکہ پاکستان سے افریقی خطے تک برآمدات کو مربوط کیا جاسکے۔ بینائن چاول ، دواسازی ، کاسمیٹکس، ٹیکسٹائل ، کیمیکلز فشریز ، کنفیکشنری ، ایگرک مشینری اور کیمیکلز وغیرہ کی ایک ممکنہ مارکیٹ ہے۔ بینائن نے 2018-19 میں پاکستان سے 45.938 ملین ڈالر مالیت کا سامان درآمد کیا جن میں چاول اور دوائی سرِفہرست ہیں۔
افریقی براعظم کی اہمیت کے عین مطابق دفتر خارجہ نے ایک طویل مدتی پالیسی تیار کی ہے جس میں اقتصادی سفارت کاری ، براعظم میں تعینات سفیروں کی باقاعدہ مصروفیات اور ڈیجیٹل سفارت کاری پر توجہ دی جارہی ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی بارہا اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا مقصد افریقہ کو اپنی خارجہ پالیسی کا ایک اہم حصہ بنانا ہے۔ وزیر خارجہ نے جغرافیائی سیاست سے جغرافیائی اقتصادیات کی جانب رخ بدلنے کا اشارہ کرتے ہوئے جدید سفارتی پریکٹس کے کلیدی جزو کے طور پر اقتصادی سفارتکاری کی اہمیت پر زور دیا۔ جس کے تحت پاکستان نے افریقی خطے میں ریزیڈنٹ مشنر کی تعداد 13 ممالک سے بڑھا کر پندرہ کردی ہے اور کوویڈ 19 کے چیلنجز کے باوجود افریقہ کے ساتھ پاکستان کی تجارت میں 7 فیصد اضافے کی شرح کو بھی فروغ دیا ہے۔ اس پالیسی کے نتیجے میں، افریقی ممالک کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون میں قابل قدر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اسی تناظر میں پاکستان ، بینائن اور نائیجر کے تعلقات میں بھی حالیہ بات چیت اور دوطرفہ سرگرمیوں کے ذریعے بہتری لائی گئی ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ کامیاب سفارتکاری ایک مستقل عمل ہے اور اس میں حالات کے مطابق وقتا فوقتا نظر ثانی اور تبدیلیوں کی ضرورت رہتی ہے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ افریقی ریاستوں کے ساتھ دوطرفہ تجارت اور معاشی اقدامات بڑھانے کی سمت میں اپنی کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہیں، جبکہ پاک بحریہ اپنی کامیاب بین الاقوامی پورٹ کالز اور بیرون ملک انسانی ہمدردی کے مشنز کے ذریعے وزارت خارجہ کو اس سلسلے میں معاونت فراہم کر رہی ہے۔