کیا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی مجبوری کے باعث پاکستان آ سکتے ہیں؟
تفصیلات کے مطابق سارک کانفرنس میں شرکت کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پاکستان آنے کا امکان ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ گزشتہ ماہ واضح کرچکے کہ پاکستان اجلاس کی سربراہی کے لئے تیار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سارک کانفرنس میں شرکت کے لئے پاکستان آئیں گے۔
اس سے قبل سارک سربراہوں کا اجلاس 2014 میں نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں ہوا تھا۔ ستمبر 2016 میں اڑی حملے کے بعد سارک سربراہ اجلاس ملتوی کردیا گیا تھا۔ یہ اجلاس پاکستان میں ہونا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کے دورہ پاکستان میں ملاقاتوں اور کانفرنس میں شرکت کے شیڈول سے متعلق بھارت سفارتی روابط کا آغاز اگلے ماہ سے کرے گا۔
یہ تمام پیش رفت پاکستان کی کامیاب سفارتکاری کے باعث ممکن ہوسکی ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان کی فعال سفارتکاری نے کشمیر اور بھارتی مسلمانوں کے خلاف بھارت کی ظالمانہ پالیسیوں کو بے نقاب کیا ہے۔
پاکستان ٹیلی ویژن کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ غربی ملکوں سمیت دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اب بھارت کے مکروہ چہرے سے واقف ہیں جہاں فسطائیت اور مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کے خلاف نفرت پائی جاتی ہے۔ منیر اکرم نے کہا کہ بھارت پاکستان کو تنہا کرنے میں ناکام ہو گیا ہے جو بین الاقوامی برادری کا اہم رکن ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہرگز تنہا نہیں کیا جا سکتا کیونکہ وہ نہ صرف خطے بلکہ اسلامی دنیا اور اقوام متحدہ میں ایک اہم ملک کی حیثیت رکھتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سارک کانفرنس میں شرکت کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پاکستان آنے کا امکان ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ گزشتہ ماہ واضح کرچکے کہ پاکستان اجلاس کی سربراہی کے لئے تیار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سارک کانفرنس میں شرکت کے لئے پاکستان آئیں گے۔
اس سے قبل سارک سربراہوں کا اجلاس 2014 میں نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں ہوا تھا۔ ستمبر 2016 میں اڑی حملے کے بعد سارک سربراہ اجلاس ملتوی کردیا گیا تھا۔ یہ اجلاس پاکستان میں ہونا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کے دورہ پاکستان میں ملاقاتوں اور کانفرنس میں شرکت کے شیڈول سے متعلق بھارت سفارتی روابط کا آغاز اگلے ماہ سے کرے گا۔
یہ تمام پیش رفت پاکستان کی کامیاب سفارتکاری کے باعث ممکن ہوسکی ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان کی فعال سفارتکاری نے کشمیر اور بھارتی مسلمانوں کے خلاف بھارت کی ظالمانہ پالیسیوں کو بے نقاب کیا ہے۔
پاکستان ٹیلی ویژن کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ غربی ملکوں سمیت دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اب بھارت کے مکروہ چہرے سے واقف ہیں جہاں فسطائیت اور مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کے خلاف نفرت پائی جاتی ہے۔ منیر اکرم نے کہا کہ بھارت پاکستان کو تنہا کرنے میں ناکام ہو گیا ہے جو بین الاقوامی برادری کا اہم رکن ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہرگز تنہا نہیں کیا جا سکتا کیونکہ وہ نہ صرف خطے بلکہ اسلامی دنیا اور اقوام متحدہ میں ایک اہم ملک کی حیثیت رکھتا ہے۔