ترجمے کا عالمی دن

زاہد حسین


دنیا بھر کی معلومات کو ایک خطے سے دوسرے خطے تک پہنچانے اور اس کے عالمی ابلاغ میں جو سب سے بڑی مشکل پیش آتی ہے، وہ زبان کی ہے۔ اس مشکل کو جس چیز نے آسان کیا ہے، وہ ہے ترجمہ۔ اگر ترجمہ نہ ہوتا تو علم کے خزانے، سائنسی کتابیں اور دنیا بھر کا بہترین ادب مخصوص علاقوں تک محدود رہتا اور دنیا اس قیمتی خزانے سے محروم رہتی۔ آج دنیا بھر کا علم و فن ترجمے کی بدولت فروغ پا رہا ہے۔ دنیا بھر کی اقوام آج ترجمے کا عالمی دن منا رہی ہیں۔


عالمی یوم ترجمہ منانے کا اولین مقصد مترجمین کے کام کا عالمی سطح پر اعتراف کرنا ہے۔ یہ دن منانے کے لیے 30 ستمبر کا اتنخاب اس لیے کیا گیا کہ سینٹ جیروم اسی روز دنیا سے رخصت ہوئے تھے۔ سینٹ جیروم کے بارے میں خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ وہ دنیا میں ترجمہ کرنے والے پہلی شخصیت تھے۔ انہوں نے عیسائیوں کی مقدس کتاب انجیل کا انگریزی ترجمہ کیا تھا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 24 مئی 2017 کو ایک قرارداد منظور کی۔ اس قرار داد میں کہا گیا تھا کہ ہر سال 30 ستمبر کو عالمی یوم مترجمین منایا جائے گا، اور دنیا بھر کے ممالک میں ترجمہ کرنے والی شخصیات کے کام کو قومی سطح پر تسلیم کیا جائے گا۔ اس قرارداد پر گیارہ ممالک نے دستخط کیے تھے، جن میں آزربائیجان، بنگلادیش، بیلاروس، کوسٹاریکا، کیوبا، ایکواڈور، پیراگوئے، قطر، ترکی، ترکمانستان اور ویتنام شامل تھے۔ اس قرارداد کی منظوری کے بعد عالمی مجلسِ مترجمین سمیت بہت سی عالمی اور قومی تنظیموں نے اس سلسلیے میں نہ صرف خود خاصا کام کیا، بلکہ دنیا بھر میں اس کے حق میں مہم چلائی۔ جن دیگر عالمی تنظیموں نے اس سلسلے میں کردار ادا کیا ان میں عالمی کانفرنسوں کے دوران اپنا کردار ادا کرنے والے مترجمین کی تنظیم انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف کانفرنس انٹر پریٹرز، کرٹیکل لنک انٹرنیشنل، انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف پروفیشنل ٹرانسلیٹرز اینڈ انٹرپریٹ
اقوام متحدہ نے سالانہ سطح پر عربی، چینی، انگریزی، فرانسیسی، روسی، ہسپانوی اور جرمن زبانوں میں سینٹ جیروم مقابلہ ترجمہ کرنے کا بھی کیا۔ اس کام کو عالمی مجلس برا ئے مترجمین نے مزید آگے بڑھایا۔ اس تنظیم کا قیام 1953 میں عمل میں آیا تھا۔ سنہ 1991 میں ایف اس تنظیم نے ایک آئیڈیا پیش کیا کہ دنیا بھر میں ترجمے کو پیشہ ورانہ طور پر بڑھاوا دینے کے لیے نہ صرف مترجمین کے کام کا عالمی سطح پر اعتراف کرنے اور ان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی ضرورت ہے، اس کے لیے ترجمے سے تعلق رکھنے والی عالمی برادری ترجمے کے فروغ میں اپنا کردا ادا کرے اور ہر دور میں ترجمے کی گلوبلائزیشن کو فروغ دیں۔

امریکی ایسوسی ایشن آف ٹرانسلیشن نے 2018ء سے ترجمے کا عالمی دن منا رہی ہے اور سال بھر کے دوران سوشل میڈیا پر لکھی جانے والی پوسٹسوں کا ترجمے کی سیریز شائع کر رہا ہے۔ اس کا مقصد دنیا بھر کے عوام تک معلومات پہنچانا، انہیں تعلیم سے بہرہمند کرنا اور مترجمین اور ترجمانوں کی اہمیت اور افادیت کو اجاگر کرنا ہوتا ہے۔ اے ٹی اے نے 2018ء میں پہلے عالمی یوم مترجمین کے موقع پر 6 انفوگرافکس کا ایک سیٹ جاری کیا تھا، جس میں اس شعبے اور پیشے سے متعلق افراد سے متعلق معلومات فراہم کی گئی تھیں۔ پھر 2019ء میں اے ٹی اے نے "مترجمین یا ترجمانوں کی زندگی سے ایک دن” کے عنوان سے ایک ویڈیو بھی ریلیز کی تھی۔ یہ تنظیم ہر سال اس دن کو منانے کے لیے ایک تھیم کا اتنخاب کرتی ہے۔ اس برس جو تھیم منتخب کی گئی ہے، اسے یونائیٹڈ اِن ٹرانسلیشن” کا عنوان دیا گیا ہے، جبکہ گزشتہ برس یعنی 2020 میں اس کی تھیم کا عنوان تھا "بحران کی دنیا میں بحران کی تلاش” تھا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔