کورونا ویکسین کی کافی خوراکیں مبینہ طور فروخت کی گئی
پاکستان میں کورونا ویکسین کی 4191 ڈوز ضائع ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔تفصِلات کے مطابق ضائع شدہ ویکسین کی بڑی مقدار کا مبینہ طور غیر قانونی استعمال ہوا ہے،تاہم تفصِل کے مطابق اب تک سب سے زیادہ ڈوز سندھ میں ضائع ہوئیں ،
پنجاب میں کورونا ویکسین کی ایک ہزار 059،بلوچستان میں 404 خوراکیں ضائع ہو چکی ہیں جبکہ کے پی 801 ڈوز خوراکیں ضائع ہو چکی ہیں اور وفاقی دارالحکومت میں بھی کورونا ویکسین کی 137 ڈوز ضائع ہوئی ہیں جبکہ ویکسین کی سب سے زیادہ 1581 ڈوز سندھ میں ضائع ہوئی ہیں جبکہ سب سے کم ڈوز گلگت بلتستان میں کم ترین 95 ضائع ہوئی۔اور جبکہ آزاد کشمیر میں بھی کورونا ویکسین کی 114 ڈوز ضائع ہوچکی ہیں۔
دوسری جانب ذرائع کا مزید بھی کہنا ہے کہ ملک بھر میں کورونا ویکیسن کی مجوعی 4191 ڈوز ضائع ہوچکی ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ضائع شدہ ویکسین کی بڑی مقدار کا مبینہ طور غیر قانونی استعمال ہوا ہے، ضائع شدہ کورونا ویکسین کی کافی خوراکیں مبینہ طور فروخت کی گئی ہیں۔
دوسری جانب پاکستان میں فائزر ویکسین لگانے کا آغاز ہو گیا ہے۔ یہ ویکسین صرف دل، جگر، گردے سمیت دائمی امراض میں مبتلا افراد کو لگے گی۔ لیکن دوسری جانب اوورسیز پاکستانیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں بھی فائزر ویکسین لگائی جائے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں فائزر ویکسین لگانے کا آج آغاز ہو گیا، محکمہ صحت نے ہدایت کی کہ فائزر ویکسین لگوانے کے لیے میڈیکل ریکارڈ ہمراہ لائیں۔
خیال رہے کہ ذرائع کے مطابق بیرون ملک جانے والے افراد ، اسٹڈی، ورک ویزہ پر جانے والوں کوفائزر ویکسین نہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے تحت فائزرویکسین صرف حجاج اور دائمی امراض کے شکارافراد کو لگائی جائے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ فائزر کی دوسری کھیپ ملنے پر بیرون ملک جانے والوں کو لگائی جائے گی اور فائزر ویکسین 15 شہروں کے مخصوص ویکسینیشن سینٹرز پر دستیاب ہو گی۔