پاکستان کی پہلی خاتونِ اوّل بیگم رعنا لیاقت علی خان
بیگم رعنا لیاقت علی کی ملک و قوم کے لیے عظیم خدمات ہیں۔ 13 جون 1990 کو کراچی میں آپ کا انتقال ہوا۔پاکستان کے پہلے وزیراعظم شہیدِ ملت لیاقت علی خان کی اہلیہ تھیں۔ تحریک آزادی پاکستان میں آپ نے اپنے شوہر کے ہمراہ بڑھ چڑھ کر حصّہ لیا، آپ کا شمار تحریک آزادی کی صفِ اوّل کی خاتون رہنماؤں میں ہوتا تھا۔
ملک و قوم کے لیے آپ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ خاتون اوّل کی حیثیت سے آپ نے عورتوں کے ساتھ بچوں کے حالاتِ زندگی بہتر کرنے کے لیے بہت سے اصلاحی کام کیے۔ 1949 میں آپ نے عورتوں کی ایک تنظیم ’’آل پاکستان ویمنز ایسوسی ایشن‘‘ (اپوا) قائم کی، جس کی پہلی صدر مقرر ہوئیں۔ اس کے تحت آج بھی ملک بھر میں کئی ادارے چل رہے اور بے شمار خواتین اور بچیاں اس سے مستفید ہورہی ہیں۔ 195
میں لیاقت علی خان کی شہادت کے بعد بیگم رعنا نے سماجی اور معاشی بہتری کے لیے اپنی خدمات کا سلسلہ وفات تک جاری رکھا۔ 1952 میں اقوام متحدہ میں پاکستان کی پہلی خاتون مندوب متعین ہوئیں۔ 1954 میں ہالینڈ میں حکومت پاکستان نے آپ کو اپنا سفیر متعین کیا۔ آپ کو پاکستان کی پہلی خاتون سفیر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
بعدازاں اٹلی اور تیونس میں سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ۔ 15 فروری 1973 کو سندھ کی پہلی خاتون گورنر مقرر ہوئیں اور 28 فروری 1976 تک اس عہدے پر رہیں۔ فروری 1905 کو آپ المورا (اتراکھنڈ) میں ایک عیسائی گھرانے میں پیدا ہوئیں، پیدائشی نام شیلا پنت تھا۔ دسمبر 1932 میں اسلام قبول کیا اور لیاقت علی خان کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئیں۔