اسٹیل مل ملازمین کیس: ملازمین کی بدنظمی، عدالت عالیہ برہم
کراچی: سندھ ہائی کورٹ ميں پاکستان اسٹیل مل کے ملازمین کو فارغ کرنے کے کيس کی سماعت کے موقع پرعدالت نے اسٹیل مل ملازمین کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا۔
منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں پاکستان اسٹیل مل کے ملازمین کو فارغ کرنے کے کيس کی سماعت ہوئی۔ ملازمین نے عدالت سے استدعا کی کہ یہ 9 ہزار ملازمین کے مستقبل کا سوال ہے۔ عدالت میں شور شرابا بڑھا تو جسٹس عمرسیال نے برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے کہ یہ تمہارا سی بی اے نہیں ہے، اس طرح بات کروگے تو جیل جاؤگے۔ جسٹس عمر سیال نے مزید کہا کہ تم لوگوں نے جو اسٹیل مل کا حال کیا، وہ سب کو معلوم ہے۔ جسٹس عمر سیال کے حکم پر اسٹیل مل ملازمین کو کمرۂ عدالت سے باہر نکال دیا گیا۔
اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ یہ کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، سندھ ہائی کورٹ کیس نہیں سن سکتی۔ اسٹیل مل ملازمین کے وکیل عباس ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ سپريم کورٹ ميں نج کاری نہيں بلکہ ملازمين کی ترقی کا کيس زيرِ سماعت ہے۔
جسٹس عمر سیال کا کہنا تھا کہ درخواست گزار چاہيں تو ہائي کورٹ کا فيصلہ سپريم کورٹ ميں چيلنج کرسکتے ہيں۔ عدالت نے درخواست کی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔