کورونا بحران، عالمی ادارۂ صحت کا انتباہ
لاہور: ڈبلیو ایچ او نے کورونا کے بڑھتے مریضوں اور اموات پر خطرے کی گھنٹی بجادی۔ انہوں نے خط میں کہا ہے کہ کورونا کی وبا پاکستان کے تمام اضلاع میں پہنچ چکی ہے، لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
عالمی ادارہ صحت نے حکومت پنجاب کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں کورونا کا پہلا مریض رواں سال 26 فروری کو سامنے آیا، پاکستان کے بڑے شہروں میں کورونا وبا کے کیسز بڑی تعداد میں ہیں، ڈبلیو ایچ او تجویز کرتا ہے کہ پاکستان تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے، پاکستان قرنطینہ، آئسولیشن، سماجی فاصلے اور کانٹیکٹ ٹریسنگ کے اقدامات کرے۔
خط کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان کے لیے یومیہ 50 ہزار ٹیسٹ کی اہلیت اختیار کرنا بے حد ضروری ہے، لاک ڈاؤن ختم کرنے سے پہلے حکومتوں کا 6 شرائط کا پورا کرنا ضروری ہے، لاک ڈاؤن کے خاتمے سے قبل حکومت یقینی بنائے کہ ملک میں وبا مکمل کنٹرول میں ہے، ہیلتھ سسٹم ہر کیس کی تشخیص، ٹیسٹ، آئیسولیشن، علاج اور ٹریس کرنے کا اہل ہو، حکومت یقینی بنائے کہ ہاٹ اسپاٹ رسکس کم سے کم ہوں۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اسوقت لاک ڈاؤن کے خاتمے کے کسی معیار پر بھی پورا نہیں اترتا، پاکستان کورونا سے متاثر سرفہرست ممالک میں شامل ہے، عالمی ادارہ صحت کی تجویز ہے کہ پاکستان 2 ہفتے لاک ڈاؤن، 2 ہفتے نرمی کی پالیسی اختیار کرے۔