منوج باجپائی کو خودکشی سے کس نے بچایا؟
ممبئی: بھارتی فلموں کے اداکار منوج باجپائی نے کہا ہے کہ انہوں نے خودکشی کرنے کا سوچ لیا تھا لیکن ان کے دوست انہیں اکیلا نہیں چھوڑتے تھے۔
گزشتہ مہینے بھارتی اداکار سشانت سنگھ کی خودکشی کے بعد سے انڈسٹری میں اقربا پروری اور ڈپریشن کے باعث خودکشی پر بحث چل رہی ہے۔
ایسے میں بھارتی اداکار منوج باجپائی نے بھی اپنی خودکشی کے حوالے سے انکشاف کیا ہے۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ لوگ مجھ سے مل کر کہتے تھے کہ میں کسی کام کا نہیں ہوں لیکن ان سب باتوں کو سن کر آنکھیں موند لیتا تھا اور ان کی کسی بات پر دھیان نہیں دیتا تھا۔
انہوں مزید بتایا کہ میں انڈسٹری میں باہر سے آیا تھا اور یہاں فِٹ ہونے کی کوشش کررہا تھا، اسی دوران میں نے ہندی اور انگلش بھی سیکھی۔
اداکار کا کہنا تھا کہ نیشنل اسکول آف ڈرامہ میں داخلے کی کوشش کی تو 3 بار مجھے ریجیکٹ کردیا گیا جس کے بعد میں خودکشی کرنے کا سوچ رہا تھا۔
منوج نے بتایا کہ ایسے وقت میں میرے دوست میرے ساتھ سوتے تھے اور مجھے اکیلا نہیں چھوڑتے تھے، وہ اس وقت تک میرے ساتھ رہے جب تک مجھے انڈسٹری میں قبول نہیں کیا گیا۔
منوج باجپائی کا کہنا تھا کہ اقربا پروری ہمیشہ ہی رہے گی اور بولی وڈ میں میرا وجود ہی اقربا پروری کو چیلنج ہے۔
منوج باجپائی کے کیریئر میں ’ستیا‘، ’گینگ آف واسع پور‘ اور ’علی گڑھ‘ جیسی کامیاب فلمیں موجود ہیں اور اب تک یہ 2 بار نیشنل فلم ایوارڈ سمیت دیگر فلمی ایوارڈز بھی جیت چکے ہیں۔