منزل یہی کٹھن ہے قوموں کی زندگی میں

فرحین اقبال

زندگی میں کبھی کبھی ایسا وقت آتا ہے جب ہر چیز آپ کی خواہش اور چاہت کے برعکس ہوتی ہے۔ ہر کام الٹا اور ہر چیز غلط سمت جا رہی ہوتی ہے، یوں محسوس ہوتا ہے گویا قسمت نے منہ موڑ لیا ہے اور اب یہ چیزیں کبھی ٹھیک نہیں ہوں گی، لیکن پھر وقت بدلتا ہے، چیزیں بدلتی ہیں، حالات بدلتے ہیں اور سوئی قسمت جاگ اٹھتی ہے۔ سارے کام اس طرح مرضی کے مطابق ہونے لگتے ہیں جیسے سب کچھ ہمارے ہاتھ میں ہو۔

جیسے انفرادی زندگی میں وقت بدلتا ہے، اچھے اور برے حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اسی طرح قوموں کو بھی دشوار گزار راستوں کا سامنا کرتا پڑتا ہے، قوموں کی تقدیر میں کٹھن منزلیں اور طویل مسافت لکھ دی جاتی ہے۔ مگر مشکل دور سے وہی قومیں سرخرو ہوکر نکلتی ہیں جو ایک قوم بن کر ڈٹ کر پریشانیوں کا مقابلہ کریں۔

پاکستانی قوم پر نہ جانے کتنی ہی مصیبتیں اور پریشانیاں آئیں، زلزلے، سیلاب، دہشت گردی لیکن اس قوم نے ہمیشہ مشکل وقت میں پہلے سے بھی زیادہ اتحاد کا مظاہرہ کرکے دنیا کو حیران کردیا۔ مشکل وقت میں اپنے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ یہ قوم اس طرح کھڑی ہوتی ہے جیسے ایک ہی خاندان کے افراد ہوں۔

کورونا نے اس قوم کو مشکل میں ضرور ڈال دیا ہے، لیکن اس قوم کے حوصلے اس قدر جوان ہیں کہ کورونا جیسی وبا کے خلاف بھی سب ایک جان ہوکر لڑ رہے ہیں۔ غریبوں اور ضرورت مندوں میں راشن تقسیم کیا جارہا ہے، مفت ماسک، سینیٹائیزر اور دیگر ضروریات کی اشیاء تقسیم کی جارہی ہیں۔ مخیر حضرات نے دل کھول کر اپنے لوگوں کی مدد کرکے یہ ثابت کردیا کہ یہ قوم مشکل حالات میں گھبڑاتی نہیں، ڈرتی نہیں بلکہ ہمت سے ان حالات کا مقابلہ کرتی ہے۔

پاکستانیوں کے حوصلے بلند ہیں، اس مشکل وقت میں وہ متحد ہیں اور مل کر اس بحران کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ ہم انشاءاللہ عنقریب اس وبا سے نجات حاصل کرلینگے، پھر سے ملک کی رونقیں بحال ہوجائینگی، پھر سے یہاں کی گلیاں اور سڑکیں آباد ہو جائیں گی، پھر سے بازاروں کی رنگینیاں لوٹ آئیں گی۔ وقت کی یہ خوبصورتی ہے کہ وہ ایک جیسا نہیں رہتا۔ آج یہ گلشن ویران ہے تو کیا کل یہ پھر سے ہرا بھرا ہوگا۔ اس سیاہ رات کے بعدروشن صبح ہماری منتظر ہے۔ ہم سب وہ صبح عنقریب دیکھیں گے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔