زراعت معیشت خطرے میں، مرکزی حکومت ہر مسئلے پر سیاست کرتی ہے، بلاول بھٹو
اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان کی زراعت، معیشت خطرے میں ہے اور وفاقی حکومت ہرمسئلے پر سیاست کرتی ہے اپنا کام کرنے کو تیار نہیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ قومی ایشوز اور قومی بحران پر سیاست نہیں کرنا چاہیے اس سے عوام کو نقصان ہوگا، افسوس سے کہتا ہوں ہر ایشو پر وفاقی حکومت سیاست کررہی ہے، اپنا کام کرنے کو تیار نہیں۔
بلاول کا کہنا تھا کہ اشرافیہ لاک ڈاؤن لگانے نہیں اٹھانے کا مطالبہ کررہی ہے اور عمران خان نے بھی غریب کا نام لے کر اشرافیہ اور بڑے بزنس مینوں کو فائدہ پہنچایا، وزیراعظم بتائیں کہ وہ کتنے صنعت کاروں، بزنس مینز، کھرب پتیوں سے ملے؟ اور اس کے مقابلہ میں کتنے ٹریڈ یونینز اور مزدوروں کے نمائندوں سے ملے؟ ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنی اے ٹی ایمز مشینز کو ریلیف دیا کسی غریب آدمی کو کچھ نہیں ملا، ہم کورونا ریلیف آرڈیننس کے تحت غریب عوام کی مدد کرنا چاہتے تھے لیکن مرکزی حکومت نے اس کو سبوتاژ کردیا، سندھ کے عوام کو محروم رکھا شہریوں کو کورونا کے رحم و کرم پر چھوڑا ہوا ہے، اس وقت اپنی ناکامی چھپانے کے لیے کبھی آئین اور کبھی کسی اور چیز کا بہانہ بناتے ہیں، آئین کے تحت جو ذمے داری وفاق نے اٹھانی ہے وہی نہیں اٹھارہے کیونکہ ان کی رکاوٹ نا اہلی ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے گزشتہ روز کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے بلاول نے کہا کہ ہم حکومت سے قومی یکجہتی اورعوام کے جان کے تحفظ کی بات کررہے ہیں، لیکن وہ سیاسی لوہا منوانے کی بات کر رہے ہیں، سنجیدہ لوگ اگر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے تو یہ ناقابل قبول ہے۔
بلاول نے کہا کہ یہ کس قسم کے الفاظ ہیں کہ مجھ سے یا کسی سے سندھ کی بو آرہی ہے، سندھ کی بات کریں تو کہا جاتا ہے سندھ کارڈ کھیل رہا ہوں ، اگر جنوبی پنجاب، بلوچستان، کے پی، فاٹا، جی بی اور کشمیری عوام کی بات کروں تو کیا مجھ پر اس کارڈ کا الزام لگے گا، ہمیں پتا ہے کہ اس وزیر نے کس کے کہنے پر اور وزیراعظم بننے کی پیشکش پر ہماری جماعت چھوڑی، وفاقی وزیر اپنا بیان واپس لیں یا استعفیٰ دیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت جیسے کورونا میں صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کررہی وہیں ٹڈی دل کے مسئلہ پر بھی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، یہ پاکستان کی زراعت، معیشت کے لیے بڑا خطرہ ہے، افسوس وفاق اب تک سو رہا ہے، ٹڈی دل کی وجہ سے سندھ کی فصلوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، دوسرا سال ہے اور وفاقی حکومت ٹڈی دل کے حل میں ناکام ہوئی ہے، اس نے یقین دہانیوں اور چھ جہازوں کے وعدے کے باوجود صرف ایک جہاز بھجوایا مگر پائلٹ نہیں ہے۔