وفاقی حکومت آج بجٹ پیش کرے گی
اسلام آباد: وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پارلیمنٹ میں پیش کرے گی، بجٹ کابینہ اجلاس میں منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، آئندہ مالی سال کے لیے اقتصادی ترقی کا ہدف 2.1 فی صد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ پی ٹی آئی حکومت کا یہ دوسرا بجٹ تقریباً 74 کھرب روپے پر مشتمل ہے۔ذرایع کا کہنا ہے کہ بجٹ 2020-21 میں زرعی پیداوار کا ہدف 2.8 فی صد، صنعت 0.1، سروس سیکٹر کا ہدف 2.6 فی صد مقرر کیا گیا ہے، مینوفیکچرنگ سیکٹر کا ہدف 0.7 فی صد، ایل ایس ایم کا ہدف 2.5 فی صد کی تجویز دی گئی ہے۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تعمیراتی شعبے کا ہدف 1.4 فی صد، بجلی پیداوار، گیس کی تقسیم کا ہدف 3.5 فی صد، حکومتی آمدنی 74 سو ارب روپے سے زائد رہنے کی تجویز دی گئی ہے، ایف بی آر ٹیکس آمدنی ساڑھے 49 سو ارب، نان ٹیکس آمدنی 11 سو ارب سے زائد رہنے کا امکان ہے۔دفاعی بجٹ 14 سو ارب روپے کے لگ بھگ رکھنے کی تجویز ہے، حکومتی قرضوں پر سود ادائیگی کے لیے 29 سو ارب کے لگ بھگ مختص کرنے کی تجویز ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 5 سے 10 فی صد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔بجٹ میں صوبوں کو قابل تقسیم محاصل کی مد میں 28 سو ارب منتقل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، وفاقی ترقیاتی پروگرام کے لیے 650 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، پروگرام میں 82 سو ارب مالیت کے 994 منصوبے شامل ہیں، ریلوے کے ایم ایل ون سمیت 173 ارب روپے کے 296 نئے منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔وفاقی ترقیاتی بجٹ میں 698 جاری منصوبوں کے لیے 477 ارب مختص کیے گئے ہیں، صوبوں کے لیے 677 ارب، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 52 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے، وفاقی وزارتوں کے لیے 419 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز، دیامیر بھاشا ڈیم، داسو سمیت آبی وسائل کے لیے 81 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔آئندہ مالی سال کے لیے مہنگائی کا ہدف 6.5 فی صد مقرر کیا گیا ہے، قومی بچت اسکیموں کا ہدف 13.8 فی صد مقرر، جی ڈی پی میں مجموعی سرمایہ کاری کا تناسب 15.5 فی صد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے، بے روزگاری کا تخمینہ 9.6 فی صد بڑھنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔کورونا وبا کی روک تھام کے لیے 70 ارب روپے کے فنڈز مختص کرنے کی تجویز ہے جب کہ سبسڈی کے لیے 3 سو ارب روپے کے لگ بھگ فنڈز مختص کرنے کی تجویز ہے۔