تحریک آزادی کشمیر کا سرفروش مجاہد، برہان وانی شہید

برہان وانی کا یوم شہادت! آج مقبوضہ کشمیرکے جواں سال شہید برہان مظفر وانی کی پانچویں برسی آج منائی جارہی ہے۔ برہان وانی کشمیر کی جدوجہد آزادی کا وہ مجاہد ہے جس نے اس تحریک کو بھرپور طور پر جلا بخشی۔

انہیں 8 جولائی 2016 کو بنددورا میں بھارتی درندہ صفت فوج نے شہید کردیا تھا۔ انہوں نے اکتوبر 2010 میں پندرہ سال کی عمر میں تحریک آزادی میں عملی شمولیت اختیار کی تھی۔ سوشل میڈیا کے ذریعے انہوں نے کشمیری نوجوانوں کو جدوجہد آزادی کے لیے متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ کشمیری عوام کو 73 برس گزر جانے کے باوجود اُن کا حق خودارادیت تاحال نہیں مل سکا ہے، حالانکہ اقوام متحدہ میں اس حوالے سے قراردادیں منظور شدہ ہیں۔ عالمی ادارہ اب تک مظلوم کشمیریوں کو بھارت سے اُن کا حق نہیں دلا سکا ہے۔ بھارت کی جانب سے اس حوالے سے ہمیشہ ہی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ وہ کشمیر کو تواتر کے ساتھ اپنا اٹوٹ انگ گردانتا رہا ہے، حالانکہ آزادی کشمیر کے بغیر تقسیم ہند کا ایجنڈا نامکمل قرار دیا جاتا ہے۔

بھارت نے ہر دور میں ظلم و ستم کے پہاڑ مظلوم کشمیریوں پر توڑے ہیں۔ ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں نے آزادی کی جدوجہد کے دوران جامِ شہادت نوش کیا۔ بھارتی فوجی درندوں نے نام نہاد آپریشنوں اور کارروائیوں کے ذریعے اُن سے حق زندگی تک چھین لیا اور یہ سلسلہ آج تک جاری ہے۔ کتنے ہی کشمیری نوجوان اور رہنما ایسے گزرے ہیں، جنہوں نے آزادی کا عَلَم بلند کیے رکھا، اُنہیں بھارت اور اُس کی بزدل فوج کا کوئی بھی حربہ آزادی کی جدوجہد سے باز نہ رکھ سکا، سب سے بڑھ کر ایسے عظیم کشمیری وادی جنت نظیر کی آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ثابت ہوئے۔ ایک طویل فہرست ہے، لیکن ان میں سب سے ممتاز نام برہان مظفر وانی شہید کا نظر آتا ہے، جنہوں نے بھارتی ظلم و ستم، جارحیت، درندگی، سفّاکیت سمیت ہر اوچھے ہتھکنڈے کا مردانہ وار ناصرف مقابلہ کیا، بلکہ کشمیری قوم میں آزادی کی جدوجہد کی ایک نئی امنگ پیدا کی۔

برہان وانی کی شہادت کو بھارت اپنی بہت بڑی کامیابی اور فتح تصور کررہا تھا، لیکن یہ مودی سرکار اور بھارتی فوج کی خام خیالی تھی، کیونکہ یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ وانی کی شہادت کے بعد تحریک آزادی کشمیر مزید توانا ہوئی اور اس میں ایک نئی قوت و طاقت محسوس کی گئی۔ اس تحریک نے بھارت اور مودی سرکار کی نیندیں حرام کرکے رکھ دیں، تاہم بھارت اس کے باوجود اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز نہیں آرہا اور اپنی ضد اور ہٹ دھرمی سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ وہ بوکھلاہٹ میں انسانیت سوز اقدامات کررہا ہے کہ شاید کشمیری عوام آزادی کے مطالبے سے پیچھے ہٹ جائیں، لیکن اس کے یہ مذموم مقاصد کسی طور پورے نہیں ہوسکتے۔

بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کے بدترین اقدام کو دو سال ہونے کو ہیں، اتنے عرصے سے کشمیری عوام کو بنیادی حقوق سے محروم کیا ہوا ہے۔ اُن پر عرصہ حیات تنگ ہے۔ کشمیری عوام جدوجہد آزادی کے لیے کمربستہ ہیں، ان شاء اللہ وانی و دیگر شہدا کا خون ایک روز ضرور رنگ لائے گا اور جموں و کشمیر بھارت کے ناجائز تسلط سے ضرور آزاد ہوگا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔