23 سالہ جدوجہد ہے، کسی کی گود میں بیٹھ کر نہیں آئے، شہباز گل
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ کےپی کا کلچر ہے دوسرےکو عزت دینا اور لینا ہے، یہ سب مل کر اپنی فرسٹریشن نکال رہے ہیں، اب ان کے پاس کوئی اوربات نہیں ہے ان کوبس این آر اوچاہیے۔شہبازگل کا کہنا تھا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ کسی کوہٹا کر ان کولائےتو ان کے لیےٹھیک ہے، اگر ہمیں اسٹیبلشمنٹ نے دھکا لگایاہو تو یہ سیٹیں بھی ہماری ہوتیں، پی ٹی آئی کی تئیس سال کی جدوجہد ہے۔ بیشتر نشستیں بہت کم فرق سے ہاریں، تئیس سال کی جدوجہد کےبعد آئےہیں کسی کی گود میں بیٹھ کر نہیں آئے۔تفصیلات کے مطابق پشاور میں وزیر اطلاعات کے پی کامران بنگش کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شہباز گل نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بےغیرت کا لفظ استعمال کرکے مولانا نے اپنی فرسٹریشن اور گھٹیا پن دکھایا، مولانا فضل الرحمان نےجلسےمیں گالم گلوچ کی جس کی میں ہر طرح سے مذمت کررہا ہوں،میں کے پی میں بیٹھ کر اچکزئی کے لاہور میں بیان کی مذمت کرتا ہوں۔معاون خصوصی اپنی نیوز کانفرنس میں کہنا تھا کہ آج کی لیڈر جلسہ کرتی ہیں تو تصویر بھی ہمارےجلسےکی لگانی پڑتی ہیں، لاہور کے لوگوں کو سلام کہ مریم کو جعلسازی کرکےتصویریں لگانی پڑرہی ہیں، کیونکہ ان کی سیاست کیلبری، جعلی دستاویز، والد کی جعلی بیماری پر منحصر ہے۔