پاکستانی آواز کا جادو لندن والوں کو مسحور کرگیا
چودہ سالہ پاکستانی نژاد برطانوی نابینا لڑکی نے ججز اور حاضرین کا رلا دیا
برطانیہ کے مقبول عام ٹیلنٹ ہٹ ریئلٹی شو "بریٹن گاٹ ٹیلنٹ” میں اپنی آواز کا جادو جگانے کیلئے ایک 14 برس کی نابینا لڑکی اسٹیج پر آتی ہے اور مشہور زمانہ گیت "کیری یو” گاتی ہے۔ اس نے یہ گیت پوری محویت اور جذب کی حالت میں گایا۔ گیت کے اختتام پر ہال میں موجود تمام لوگوں کی آنکھوں سے آنسو رواں تھے اور پروگرام کے ججز بھی کھڑے ہو کر نم آنکھوں سے تالیاں بجاتے رہے۔
اس گیت کے بول کچھ اس طرح سے ہیں:
میں جانتا ہوں کہ دکھ ہوتا ہے
کسی وقت سانس لینا بھی مشکل ہوتا ہے
یہ راتیں بہت لمبی ہوتی ہیں
جب دکھ زندہ رہنے کی لڑائی کی آس بھی ختم کر دیتے ہیں
کیا کوئی موجود ہے؟
کیا آپ روشنی تک میری رہنمائی کر سکتے ہیں؟
کیا کوئی موجود ہے؟
مجھے بتا دیں یہ ٹھیک ہو گا؟
آپ تنہا نہیں ہیں
میں ہمیشہ آپ کے لیے گانا گانے کے لیے موجود رہوں گی
میں آپ کو سنبھالا دوں گی
میں جانتی ہوں کہ تمھیں نہیں یاد کے اب کیسے ابھرنا ہے
تمھارا دل ایک پرندہ ہے جس کے پاس اڑنے کے لیے پر نہیں ہیں
کیا کوئی موجود ہے؟
کیا تم میرا بوجھ اٹھا سکتے ہو؟
کیا کوئی موجود ہے؟
کیا آپ روشنی تک میری رہنمائی کرسکتے ہیں؟
آپ تنہا نہیں ہو
میں ہمیشہ آپ کے لیے گانا گانے کے لیے موجود رہوں گی
میں آپ کو سنبھالا دوں گی
میں آپ کو سنبھالا دوں گی
آپ تنہا۔۔۔ آپ تنہا نہیں ہیں۔
یہ گیت "کیری یو” پہلی مرتبہ امریک گلوگارہ روئیل نے گایا تھا۔ اور گزشتہ روز برطانیہ میں اسٹیج پر اسے ایک ننھی 14 سالہ نا بینا گلوکارہ سیرین جہانگیر نے اپنی جادوئی آواز میں گا کر سامعین کو رلا دیا۔ یہ رلانے والی لڑکی پاکستانی نژاد برطانوی شہری ہے۔ سیرین جہانگیر وزیراعظم پاکستان عمران خان کے برطانیہ اور یورپ تجارت کے لئے ترجمان صاحبزادہ جہانگیر کی پوتی ہیں اور سیرین جہانگیر کے والد کا نام کفیل جہانگیر ہے۔
سیرین جہانگیر سب سے بڑی بیٹی ہیں۔ جب وہ پانچ سال کی تھیں تو ایک بیماری میں مبتلا ہوگئیں اور جب سات سال کی تھیں تو ان کی ایک آنکھ کی بینائی چلی گئی۔ دو سال بعد ان کی دوسری آنکھ بھی اسی بیماری کا شکار ہوئی اور یوں وہ نابینا ہوکر تاریکی میں چلی گئیں۔ مگر گھر کے افراد نے انہیں حوصلہ دیا۔ سیرین کا شوق موسیقی کی جانب چلا گیا اور وہ پیانو بجانے لگیں۔ بقول سیرین جہانگیر کے جب وہ مکمل طور پر بینائی سے محروم ہو گئیں تو اس وقت انھیں گانے کا شوق پیدا ہوا۔
سیرین جہانگیر کو یہ اعزاز بھی حاصل ہوا کہ وہ پہلی پاکستانی برطانوی ہیں جنھوں نے "بریٹن گاٹ ٹیلنٹ” کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کر لی ہے۔ جب سیرین نے "کیری یو” گانا شروع کیا تو چند ہی لمحوں میں انھوں نے پوری توجہ کھنچ لی۔ جیسے جیسے وہ گاتی جا رہی تھیں اردگرد لوگوں کی آنکھوں میں آنسو تیر رہے تھے۔ کچھ پتا نہیں چلا کہ کب گانا ختم ہوا، کب پورا ہال آنکھوں میں آنسو لیے اور تالیاں بجاتے ہوئے اٹھ کھڑا ہوا۔
سیرین جہانگیر کے بارے میں برطانوی میڈیا نے سرخیاں لگائیں کہ یہ برطانیہ کا نیا جادو ہے۔ سیرین جہانگیر اس وقت اسکول میں زیر تعلیم ہیں لیکن مستقبل میں وہ میوزک ہی میں اپنا مستقبل بنانا چاہتی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ فلاحی کاموں کا بھی شوق رکھتی ہیں۔ ان کے والدین سیرینا کی جانب سے نا امید نہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ سرینا باہمت لڑکی ہے۔ بہترین تعلیم حاصل کررہی ہے اور اللہ نے اسے خوبصورت آواز بھی عطا کی ہے۔ والدین کہتے ہیں کہ سرینا انشاء اللہ نہ صرف اپنی تعلیم مکمل کرکے ان کا نام روشن کرے گی بلکہ فن کی دنیا میں بھی اپنا نام ضرور پیدا کرے گی۔